
اسرائیل ہر8 اور9 منٹ بعدغزہ پر بمباری کر رہا ہے: اقوام متحدہ
جنیوا،28 ستمبر :۔
دنیا بھر کے ممالک کی مخالفت اور دنیا بھر میں احتجاج کے باوجود غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ جاری ہے ۔حالیہ دنوں میں اقوام متحدہ کے اجلاس کے بعد اس کارروائی میں اضافہ ہوا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ بڑھتی ہوئی غیر محفوظ صورتحال کے درمیان غزہ شہر میں ہزاروں افراد امداد پر انحصار کر رہے ہیں۔اقوام متحدہ نے غزہ کے محصور علاقے پر اسرائیلی فوج کی فضائی کارروائیوں میں شدت کے باعث شہریوں کے لیے تباہ کن نتائج سے آگاہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجیرک نے انسانی امور کی ہم آہنگی کے دفتر (او سی ایچ اے) کے حوالے سے بتایا کہ ’’اسرائیلی فوجوں نے گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران اپنے حملوں میں تیزی پیدا کر دی ہے، جس کے شہریوں پر تباہ کن نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ اوسطاً ہرآٹھ یا نو منٹ بعد فضائی حملہ کیا جا رہا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ آبادی کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے والی اقوام متحدہ کی ٹیموں نے صرف جمعرات کے روز شمالی غزہ سے جنوب کی طرف تقریباً16 ہزار500 بے گھر ہونے والے افراد کا شمار کیا۔
ڈوجیرک نے مزید کہا کہ بے گھر ہونے والوں کے راستوں پر امدادی کارکن نفسیاتی امداد فراہم کرنے، ضرورت پڑنے پر لوگوں کو خصوصی خدمات سے روشناس کروانے اور نئے آنے والوں کو دھماکہ خیز مواد کے خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے تعینات ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کے باوجود، لاکھوں افراد غزہ سٹی میں غیر محفوظ صورتحال کے درمیان موجود ہیں اور بنیادی طور پربنیادی انسانی امداد پرمنحصر ہوکر رہ گئے ہیں، جبکہ بہت سی اہم خدمات بند یا منتقل ہونے پر مجبور ہو گئی ہیں۔غزہ میں انسان دوست امداد کی راہ میں حائل اسرائیلی پابندیوں کے حوالے سے ڈوجیرک نے بتایا کہ ’’جمعرات کو اسرائیلی حکام کے ساتھ رابطہ کیا گیا، غزہ کے مختلف حصوں میں لوگوں کی مدد کے لیے15 میں سے صرف 7 کوششیں ہی پوری طرح ممکن ہو سکیں۔