
اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کے دوران غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 57,900 تک پہنچی
غزہ ،13 جولائی :۔
غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی میں گزرتے دنوں کے ساتھ فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ متعدد ممالک کی جانب سے جنگ بندی کی کوششیں بھی اب تک کامیاب نہیں ہو سکی ہیں ۔اسی کے درمیان غزہ میں اب ہلاکتوں کی تعداد 57،900 تک پہنچ گئی ہیں ۔رپورٹ کے مطابق وزارت صحت نے ہفتے کے روز بتایا کہ اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ میں کم از کم 57,882 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 59 لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں، جب کہ 208 افراد زخمی ہوئے، جس سے اسرائیلی حملے میں زخمیوں کی تعداد 138,095 ہوگئی۔ مزید کہا کہ "بہت سے متاثرین اب بھی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ بچاؤ کرنے والے ان تک پہنچنے میں ناکام ہیں۔
وزارت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد حاصل کرنے کی کوشش کے دوران 17 فلسطینی ہلاک اور 53 سے زائد زخمی ہوئے، جس سے 27 مئی سے اب تک 5,252 سے زائد زخمی ہونے کے ساتھ امداد کے حصول کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی کل تعداد 805 ہوگئی۔
اسرائیلی فوج نے 18 مارچ کو غزہ کی پٹی پر اپنے حملے دوبارہ شروع کیے اور اب تک 7,311 افراد کو ہلاک اور 26,054 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔
گزشتہ نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔اسرائیل کو انکلیو پر جنگ کے لیے عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔ حالیہ دنوں میں خود اسرائیل کے اندر اسرائیلی شہری بڑی تعداد میں اس نسل کشی کے خلاف اپنی ہی حکومت کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے سیاسی مفاد کے لئے جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ اس سے غزہ کے ساتھ ساتھ اسرائیل کو بھی نقصان کا سامنا ہے ۔اس لئے جلد از جلد جنگ بندی کی جائے۔