اسرائیل کے سرکاری سوشل اکاؤنٹس پر ‘گریٹر اسرائیل’ کا نقشہ، قطر کااحتجاج
دوحہ،08 جنوری :۔
فلسطین کے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری ڈیڑھ سالہ جارحیت ابھی ختم نہیں ہوئی ہے مزید اسرائیل کی ظلم و بربریت کا سلسلہ خطے میں مزید بڑھتا جا رہا ہے ۔ لبنان کے بعد اب شام میں بھی اسرائیلی کارروائی جاری ہے۔ دریں اثنا اسرائیل نے’گریٹر اسرائیل ‘ کا متنازعہ نقشہ جاری کر کے خطے میں مزید کشیدگی کو بڑھا دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران اسرائیلی ریاست کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نام نہاد صہیونی ریاست کے تاریخی نقشہ شایع کیا گیا ہے۔ اس نقشے میں صہیونی ریاست میں اردن، شام، لبنان اور مقبوضہ فلسطین سمیت کئی دوسرے عرب ممالک کی سرزمین کو شامل کیا گیا ہے۔نقشے کی اشاعت اور بیانات اسرائیل کے غاصبانہ عزائم اور فطرت، توسیع پسندانہ اور جارحانہ سوچ کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس متنازعہ نقشے سے اسرائیل کے عزائم واضح ہو جاتے ہیں کہ وہ خطے میں امن و امان کے خلاف ہے۔
دریں اثنا قطر نے اسرائیل کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نام نہاد ’تاریخی صہیونی ریاست‘ کے متنازعہ نقشے کی اشاعت کی مذمت کی ہے۔ قطر کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے جاری کردہ متنازعہ نقشہ اور اسے فروغ دینے کی کوشش بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔یہ بات قطری وزارت خارجہ کی طرف سے شائع ہونے والے ایک بیان میں سامنے آئی ہے، جس میں اس نے خبردار کیا ہےکہ مقبوضہ علاقوں کے علاوہ اردن، شام، لبنان اور دوسرے عرب ممالک کے علاقوں میں اسرائیلی ریاست کا حصہ دکھانا بین الاقوامی قوانین اور دوسرے ممالک کی خود مختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قطر کی جانب سے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے خطے میں امن کے حصول کے امکانات مزید کم ہوجاتے ہیں اور ان کا خطے میں امن مساعی پر منفی اثر پڑتا ہے۔خ
یال رہے کہ گذشتہ روز قابض صہیونی ریاست کے سرکاری ’ایکس‘ اکاؤنٹ سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر ایک من گھڑت نقشہ شائع کیا گیا۔ اس نقشے کو صہیونی ریاست کا تاریخی نقشہ قرار دینے کا دعویٰ کیا گیا اور کہا گیا کہ نقشے میں دکھائے گئے علاقے تاریخی اسرائیلی ریاست کا حصہ تھے۔
قطر کے علاوہ اردن اور لبنان نے بھی اسرائیلی ریاست کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیلی استعماری اور توسیع پسندانہ عزائم کی عکاسی قرار دیا۔