اسرائیل کی دائیں بازو کی جماعت نےاسرائیلی حکومت سے حمایت واپس لے لی
استعفوں کی وجہ حکومت کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری اور اسرائیلی جیلوں سے سینکڑوں فلسطینیوں کی رہائی بتائی گئی ہے
نئی دہلی،19 جنوری :۔
اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر بین گویر اور ان کی دائیں بازو کی جماعت اوتزما یہودیت نے غزہ میں جنگ بندی شروع ہونے کے بعد اسرائیلی حکومت سے اپنی حمایت واپس لے لی ہے۔پارٹی کے رہنما اور اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر نے کہا کہ ان کی پارٹی کے کابینہ کے وزراء نے اپنے استعفیٰ پیش کر دیے ہیں۔تاہم نیتن یاہو کی حکومت سے یہودی جماعت اوتزما یہودیت کی علیحدگی کا حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ رپورٹ کے مطابق اس سے نہ تو اتحاد ٹوٹے گا اور نہ ہی جنگ بندی معاہدے پر کوئی اثر پڑے گا۔
اتوار کے روز غزہ جنگ بندی معاہدے کے نافذ العمل ہونے کے بعد قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر کی دائیں بازو کی جماعت اوتزما یہودیت نے اسرائیلی حکومت سے استعفیٰ دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق بین گویر اور ان کی پارٹی کے دیگر وزراء نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے۔پارٹی نے ایک بیان میں کہا، "اس لمحے تک، اوتزما یہودیت پارٹی اب اتحاد کی رکن نہیں ہے۔ استعفوں کی وجہ حکومت کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری اور اسرائیلی جیلوں سے سینکڑوں فلسطینیوں کی رہائی بتائی گئی ہے۔وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو حکومت کی اتحادی دائیں بازو کی جماعت اوتزما یہودیت پہلے ہی اس کی مخالفت کا اظہار کر چکی ہے۔پارٹی کے رہنما اور اسرائیل کے وزیر برائے قومی سلامتی اتمار بین گویر نے جنگ بندی معاہدے پر تنقید کرتے ہوئے اسے جلد بازی قرار دیا۔معاہدے کے تحت حماس اور اس سے منسلک تنظیمیں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملوں میں یرغمال بنائے گئے لوگوں کو رہا کریں گی۔ اس کے بعد اسرائیل سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔یہ معاہدہ ایک سال سے زائد عرصے میں پہلی بار غزہ کے عوام کو تنازعات سے راحت فراہم کرے گا اور اسرائیل کے حملوں کے آغاز کے بعد دوسری بار غزہ میں جنگ بندی ہوگی۔
اس معاہدے کے تحت فلسطینی شہریوں کو غزہ کے شمالی حصے میں واپس آنے کی اجازت ہوگی اور غزہ تک انسانی امداد پہنچائی جائے گی۔ واضح رہے کہ جنگ کی وجہ سے یہاں کے مکین کافی عرصے سے فاقہ کشی جیسی صورتحال سے دوچار ہیں۔بین گویر کی پارٹی سے دستبرداری کے بعد، حکمراں اتحاد کے پاس اب بھی 120 نشستوں والی کنیسٹ میں 62 پارلیمانی نشستیں ہیں۔ہفتے کے روز 24 حکومتی وزراء نے غزہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی منظوری دی جبکہ آٹھ نے اسے مسترد کر دیا۔
مقامی صحت کے حکام کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ میں تقریباً 47,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اور 110,700 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔