اسرائیل کا پہلی بار غزہ میں بڑے پیمانے پر فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف

تل ابیب،04نومبر۔

فلسطین کے غزہ میں جاری  اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں روزانہ ہزاروں فلسطینی شہید ہو رہے ہیں۔اب تک 28 دنوں کی جنگ میں 9ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ابتدا سے ہی حماس کے ذریعہ اسرائیل میں حملے کے الزامات عائد کئے جا رہے ہیں جس میں اسرائیلیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جا رہا تھا لیکن اسرائیلی فوج نےپہلی بار  غزہ میں اپنے 25 فوجیوں کے مارے جانے کا اعتراف کیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی میں زمینی کارروائیوں کے دوران اس کے اب تک 25 اہلکار ہلاک ہوگئے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ زمینی کارروائی میں 260 فوجی اہلکار شدید زخمی ہو چکے ہیں۔ترجمان اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ اسرائیلی فضائیہ نے150 پروازوں کی مدد سے غزہ پٹی سے زخمیوں کو نکالا۔دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی تعداد241 ہو گئی ہے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک 338 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ عرب میڈیا کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ کشیدگی میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1 ہزار ہو گئی ہے۔ہلاک ہونے والوں میں اسرائیلی فوجی اہلکار اور عام اسرائیلی شہری بھی شامل ہیں۔دوسری طرف غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 9 ہزار 227 ہوگئی، شہداء میں 3 ہزار 826 بچے بھی شامل ہیں۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی کے16 اسپتالوں کو ناقابل استعمال قرار دے کر بند کر دیا گیا ہے، گزشتہ رات سے اسرائیلی فورسز نے غزہ پٹی میں 16 خاندانوں کا اجتماعی قتل عام کیا۔وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 198 فلسطینی شہید ہوگئے، 7 اکتوبر سے جاری حملوں میں9 ہزار 227 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، شہداءمیں 2 ہزار 405 خواتین بھی شامل ہیں۔