اسرائیل کا لبان پر پھر بڑا فضائی حملہ، حزب اللہ کے متوقع سربراہ کی ہلاکت کا دعویٰ
حزب اللہ کی جانب سے بھی جوابی حملہ میں 17 اسرائیلی فوجی افسروں کی ہلاکت کا دعویٰ
بیروت ،04اکتوبر :۔
اسرائیل نے لبنان پر حزب اللہ کے سر براہ حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد حملہ مزید تیز کر دیا ہے۔گزشتہ شب ایک بڑے فضائی حملے میں حسن نصر اللہ کے ممکنہ جانشیں مانے جا رہے ہاشم صفی الدین کو اسرائیل نے اپنا نشانہ بنایا ہے۔ لبنانی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی ڈی ایف نے مبینہ طور پر بیروت کے دیہی مضافات میں ہاشم صفی الدین کو مارنے کی کوشش کی ہے۔ یہ حملہ حسن نصراللہ کو مارنے والے حملے سے بھی کہیں زیادہ خطرناک بتایا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جمعرات کو دیر رات اسرائیل نے بیروت پر شدید حملے کیے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس وقت صفی الدین ایک زیر زمیں بنکر میں حزب اللہ کے سینئر افسروں کے ساتھ میٹنگ کر رہے تھے۔ اسرائیل کے ذریعہ نصراللہ کو مار ےجانے کے بعد یہ اس علاقے میں کی گئی اب تک کی سب سے شدید بمباری میں سے ایک تھی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حملوں میں صفی الدین سمیت حزب اللہ کے اہم رہنماؤں کی ایک میٹنگ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ حالانکہ اس حملے کو لے کر اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) یا لبنان میں حزب اللہ کی طرف سے کوئی سرکاری بیان نہیں آیا ہے۔
دریں اثنا لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے آج ہونے والی جھڑپوں میں مزید 17 اسرائیلی فوجی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کی زمینی جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوج کے افسروں اور جوانوں کی تعداد 17 ہے۔جنوبی لبنان میں زمینی جھڑپوں کے ساتھ ساتھ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کے مختلف علاقوں پر راکٹ حملوں کا سلسلہ بھی جاری رہا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جھڑپوں میں اسرائیلی فوج کے 3 افسروں سمیت 8 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔