اسرائیل نے اپنے شہریوں کو مسلم ممالک جلد چھوڑنے کا دیا حکم
نئی دہلی ،21 اکتوبر :۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ سے مشرق وسطیٰ میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔پوری دنیا میں اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف ناراضگی کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے ۔گزشتہ روز اسرائیل کے ذریعہ غزہ کے اسپتال میں دھماکے سے ہزاروں معصوم بچوں کی موت نے پوری دنیا کو دہلا کر رکھ دیا ہے جس سے اسرائیل کے خلاف کئی ممالک میں آوازیں اٹھنے لگی ہیں جس کو دیکھتے ہوئے اسرائیل نے اپنے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔
اس نے اپنے شہریوں کو اردن اور مصر چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم دفتر نے اپنے شہریوں کے لیے جو ایڈوائزری جاری کیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ ترکی، مصر، ارد، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، بحرین اور مراکش سمیت کسی بھی مشرق وسطیٰ ممالک یا عرب ممالک کا سفر کرنے سے بچیں۔ علاوہ ازیں کئی مسلم ممالک کا سفر کرنے سے بچنے کے لیے بھی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ان مسلم ممالک میں ملیشیا، بنگلہ دیش، انڈویشیا، مالدیپ شامل ہیں۔
وزیر اعظم دفتر اور اسرائیلی وزارت خارجہ میں قومی سیکورٹی کونسل نے مشترکہ بیان جاری کر بتایا کہ بیرون ممالک میں اسرائیلی عوام خطرے میں ہیں۔ اس لیے مصر (سنائی سمیت)، اردن اور مراکش کے لیے سفری الرٹ کی سطح بڑھا دی گئی ہے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جب سے حماس-اسرائیل جنگ شروع ہوا ہے تب سے دنیا کے کئی ممالک اور خاص طور سے مشرق وسطیٰ کے عرب ممالک میں اسرائیل مخالف مظاہرے میں تیزی آئی ہے۔ یہودی اور اسرائیلی علامتوں کے خلاف دشمنی اور تشدد کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔
اس درمیان اسرائیل-حماس جنگ معاملے پر مصر میں ایمرجنسی میٹنگ طلب کی گئی ہے۔ اس میں مشرق وسطیٰ کے لیڈران سمیت مغرب کے افسران بھی شامل ہو رہے ہیں۔ مصر کی سرکاری میڈیا رپورٹ کے مطابق مصر میں آج ہونے والی اس میٹنگ میں امن و امان قائم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور جنگ بندی کو لے کر قرارداد بھی لایا جا سکتا ہے۔ اس میٹنگ میں حصہ لینے والوں میں قطر، یو اے ای اور فلسطینی اتھارٹی کے لیڈران شامل ہیں۔