اسرائیل میں نیتن یاہو کے غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے کے خلاف احتجاج

50 یرغمالیوں کے اہل خانہ نے نتن یاہوں کے غزہ پر مکمل طور پر قبضہ کرنے کے فیصلہ کو یرغمالیوں کی قربانی دینے کے مترادف  قرار دیا

تل ابیب، 08 اگست :۔

اسرائیل میں سکیورٹی کابینہ کے کئی گھنٹے طویل اجلاس کے دوران ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ سکیورٹی کابینہ نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ پر مکمل قبضہ کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ یہ میٹنگ رات گئے ختم ہوئی۔ جمعہ کی صبح وزیراعظم کے دفتر نے بتایا کہ اجلاس میں غزہ پر مکمل قبضے کی منظوری دی گئی۔

سی این این چینل کی خبر کے مطابق، پانچ اصول ہیں – دہشت گرد گروہ حماس کو تخفیف اسلحہ۔ تمام یرغمالیوں کی واپسی، چاہے زندہ ہو یا مردہ۔ غزہ کی مکمل غیر فوجی کارروائی ، غزہ میں اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کا کنٹرول اور ایک سول انتظامیہ کا قیام جس پر حماس اور فلسطینی اتھارٹی کا غلبہ نہ ہو۔ وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے کہا، "سیکیورٹی کابینہ نے پانچوں اصولوں کو اپنی منظوری دے دی ہے۔”

سیکورٹی کابینہ کی منظوری کی اطلاع منظر عام پر آنے کے بعد پورے اسرائیل میں بڑے پیمانے پر حکومت فیصلے کے خلاف احتجاج شروع ہو گیاہے ۔سی این این چینل کے مطابق حماس کے ہاتھوں غزہ میں یرغمال بنائے گئے 50 اسرائیلیوں کے اہل خانہ نے جمعرات کو احتجاج کیا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ یہ منصوبہ واپس لے۔ یرغمالی اور لاپتہ فیملی فورم نے ایک پریس ریلیز میں کہا، "غزہ پر مکمل طور پر قبضہ کرنے کا فیصلہ یرغمالیوں کی قربانی دینے کے مترادف ہے۔  تمام 50 یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے ایک معاہدے پر پہنچنے کا وقت آگیا ہے۔

دریں اثناء غزہ میں باقی ماندہ یرغمالیوں کے اہل خانہ نے جنگ کو طول دینے کے حکومتی منصوبے پر کڑی تنقید کی ہے۔ یہودا کوہن کا بیٹا نمرود ابھی تک غزہ میں قید ہے۔ یہودا نے کہا، "نیتن یاہو یرغمالیوں کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ وہ اس علاقے میں حالات خراب کر رہے ہیں جہاں یرغمال بنائے گئے ہیں۔” یرغمالی اور لاپتہ خاندانی فورم سے وابستہ لیور ہوریف کا کہنا ہے کہ "جنگ کو طول دینے کا فیصلہ زندہ رہنے والوں کے لیے سزائے موت ہو گا۔ زندہ اور مردہ یرغمالیوں کو حماس کے چنگل سے آزاد کرانا مشکل ہو جائے گا۔”

یرغمالیوں کے خاندانوں میں سے کچھ، ٹخنوں اور کلائیوں میں موٹی زنجیریں پہنے، یروشلم میں وزیر اعظم کے دفتر کے سامنے جمع ہوئے اور مطالبہ کیا کہ کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے ان کی آواز سنی جائے

غزہ پر مکمل قبضے کے نیتن یاہو کے منصوبے نے جنوبی اسرائیل میں کبوتز نیر اوز میں تعمیر نو کا کام روک دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے جنگجوؤں نے کبوتز نیر اوز پر قبضہ کر لیا تھا۔ کیبوتز ان کمیونٹیز میں سے ایک ہے جو دہشت گردانہ حملوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ اس کمیونٹی کے ہر چار میں سے ایک فرد کو یا تو قتل کیا گیا یا اغوا کیا گیا۔ غزہ میں اس کمیونٹی کے نو افراد اب بھی یرغمال ہیں۔ کیبوتز کے نمائندوں نے ایک بیان میں کہا، "کابینہ کے اس فیصلے کی ہمیشہ مذمت کی جائے گی۔ اب یہ کہنے کا وقت آگیا ہے۔”