اسرائیل میں تین  بسوں میں دھماکے،کوئی جانی و مالی نقصان نہیں

تل ابیب ،21 فروری :۔

اسرائیل میں تین بسوں میں یکے بعد دیگرے تین بسوں میں دھماکے ہوئے جس کے بعد اسرائیل میں ہنگامہ برپا ہو گیا۔ پولیس کے اعلان کے مطابق تل ابیب کے نزدیک واقع دو شہروں بات یام اور حولون میں کئی خالی بسوں کے اندر چھوٹے بم دھماکے ہوئے ہیں۔ اسرائیلی پولیس نے ان دھماکوں کو ممکنہ دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔   پولیس نے دو دیگر بسوں میں نصب بموں کو ناکارہ بنا دیا۔رپورٹ کے مطابق جمعرات کے روز جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دھماکوں میں کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ اس حوالے سے کسی مشتبہ شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور نہ کسی جانب سے ان دھماکوں کی ذمے داری قبول کی گئی۔ پولیس ترجمان کے مطابق دھماکے سے پھٹنے والے مواد ایک جیسے ٹائم بم تھے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں ایک بس کو آگ کی لپیٹ میں دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ ایک کار بھی جل رہی ہے۔ تل ابیب پولیس چیف حیم سرگروف کے مطابق دھماکہ خیز آلات میں ٹائمر نصب تھے، اور کچھ رپورٹس کے مطابق ان پر ’Revenge Threat‘ (انتقام کی دھمکی) تحریر تھا۔ ابھی تک حملہ آوروں کی تعداد اور ان کی شناخت کے بارے میں کوئی واضح معلومات نہیں۔

دریں اثنا اسرائیلی وزیر  اعظم کے دفتر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” پر جاری بیان میں بتایا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو مغربی کنارے میں آپریشن کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اس کے علاوہ پولیس اور سیکورٹی فورسز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اسرائیلی شہروں میں حملوں کے خلاف حفاظتی سرگرمیوں میں اضافہ کر دیں۔

نیتن یاہو کے دفتر نے مزید بتایا کہ "اجتماعی طور پر بسوں میں دھماکوں کی کوشش کے بعد وزیر اعظم نے وزیر دفاع، فوجی کے سربراہ، شاباک کے ڈائریکٹر اور اسرائیلی پولیس کے آئی جی کے ساتھ سیکورٹی اقدامات کا جائزہ لیا۔