اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کے قریب:حماس
غزہ ،21 نومبر :۔
غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری جاری ہے ،اسپتال اور اسکولوں سمیت پناہ گزین کیمپوں پر بھی حملے کئے جا رہے ہیں ۔اس دوران عرب ممالک کے سر براہان جنگ بندی کی کوششوں میں مصروف ہیں ،اس سلسلے میں عرب حکمرانوں کے ایک وفد نے چین کا دورہ کیا ہے ۔ دریں اثنا حماس کے سربراہ نے منگل کو بتایا، فلسطینی گروپ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے قریب ہے حالانکہ غزہ پر مہلک حملہ اور اسرائیل کے علاقوں میں راکٹ فائرنگ جاری ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے اپنے معاون کی طرف سے ایجنسی کو بھیجے گئے ایک بیان میں کہا، "حماس کے اہلکار اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں” اور گروپ نے قطری ثالثین کو اپنا جواب پہنچا دیا ہے۔
حماس کے عہدیدار عزت الرشق نے منگل کو ایک نشریاتی ادارے کو بتایا کہ مذاکرات غزہ کی پٹی میں امداد کے داخلے کے انتظامات اور یرغمالیوں-قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے لیے ایک عارضی جنگ بندی کے بارے میں تھے۔
انہوں نے مزید کہا، "متوقع معاہدے میں یرغمال اسرائیلی خواتین اور بچوں کی رہائی کے بدلے میں اسرائیلی قابض فوج کی جیلوں میں موجود فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی شامل ہے۔”
الرشق نے کہا کہ جنگ بندی کی تفصیلات کا اعلان قطری حکام کریں گے۔ممکنہ معاہدے کی شرائط کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں ملیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کو کہا کہ انہیں یقین تھا کہ ایک معاہدہ ہونے والا تھا۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے ایک معاہدے کے بارے میں کہا، "ہم پہلے سے کہیں زیادہ (معاہدے پر پہنچنے کے) قریب ہیں۔” اس کا مقصد غزہ میں قید کچھ یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانا اور لڑائی میں وقفہ کرنا ہے جس سے محصور انکلیو میں اشد ضروری امداد پہنچ سکے گی۔