اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان آج سے جنگ بندی کا آغاز
بیروت ،27 نومبر :۔
امریکہ اور فرانس کی فعال سر گرمیوں کی وجہ سے بالآخر لبنان میں جنگ بندی کامیاب ہو گئی ہے۔اسرائیل نے لبنان کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کر لیا ہے جو فوری طور پر نافذ العمل ہو گا۔جنگ بندی کا اطلاق آج سے ہو گیا ہے۔ فریقین نے امریکہ اور فرانس کے جنگ بندی معاہدے کو قبول کر لیا۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ جنگ بندی سے تشدد کو مستقل روکنے میں مدد ملے گی۔قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی تھی۔جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج جنوبی لبنان سے نکل جائے گی اور لبنانی فوج علاقے میں تعینات کی جائے گی۔حزب اللہ اسرائیلی سرحد کے ساتھ اپنی جنگی سرگرمیاں بند کر دے گا۔
اسرائیلی ٹی وی کے مطابق یہ معاہدہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیلی سلامتی کابینہ کے اجلاس کے بعد سامنے آیا جس میں جنگ بندی کے معاہدے پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔لبنان کے چار سینئر ذرائع نے خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے معاہدے کی منظوری سے امریکی صدر جو بائیڈن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کی راہ ہموار ہوگی۔
اسی دوران لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بو حبیب نے کہا ہےکہ لبنانی فوج جنوبی لبنان میں کم از کم پانچ ہزار فوجیوں کو تعینات کرنے کے لیے تیار ہے اگر اسرائیلی فوجی دستے واپس چلے جائیں۔ اسرائیل کے حملوں سے تباہ ہونے والے انفراسٹرکچر کی تعمیر نو میں امریکہ کردار ادا کر سکتا ہے۔
اس اہم فیصلے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’ جنگ بندی کی مدت کا انحصار اس بات پر ہے کہ لبنان میں کیا ہوتا ہے، ہم معاہدے پر عمل درآمد کریں گے اور کسی بھی خلاف ورزی کا سخت جواب دیں گے۔ ہم فتح تک متحد رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آپ سے جیت کا وعدہ کیا تھا، اور ہم جیتیں گے۔ ہم حماس کی تباہی کو مکمل کریں گے، ہم اپنے تمام یرغمالیوں کو واپس لائیں گے، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ غزہ اب اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں بنے گا اور ہم شمال کے باشندوں کو بحفاظت گھر واپس کریں گے۔‘