
اسرائیل آگ کی زد میں ،ہزاروں افراد گھر چھوڑنے پر مجبور
اسرائیل آگ پر قابو پانے میں نا کام ،بیرون ممالک سے فائر فائٹرز کی ٹیم بھیجنے کی اپیل،آگ جنگلوں سے نکل کر شہر کی طرف بڑھ رہی ہے
تل ابیب ،یکم مئی
اسرائیل ان دنوں آگ کی زد میں ہے ۔نہ حماس نے کوئی حملہ کیا ہے اور نہ ہی کسی اور ملک نے آگ لگائی ہے پھر بھی اسرائیل جل رہا ہے۔شہری اپنے گھر مکان چھوڑ کر راہ فرار اختیار کر رہے ہیں ۔یہ آگ اسرائیل کے شہر یروشلم کے مضافات میں جنگل میں لگی ہے جس کے نتیجے میں 24 گھنٹوں میں ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے۔ آگ لگنے سے اب تک 13 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل نے آگ پر قابو پانے کے لیے بین الاقوامی مدد کی اپیل کی ہے۔ یہ زبردست آگ اسرائیل کے شہید فوجیوں کی یادگاری دن کے موقع پر لگی۔سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور تصاویر میں مرکزی روٹ 1 یروشلم تا تل ابیب ہائی وے پر آگ بھڑکتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے، جس کے ارد گرد کی پہاڑیوں پر دھویں کے بڑے بڑے بادل اٹھ رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں کو اپنی کاریں چھوڑ کر آگ کے شعلوں سے بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق ریسکیو اور فائر فائٹرز کی 160 سے زائد ٹیمیں آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ درجنوں طیارے اور ہیلی کاپٹر آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ملکی فوج بھی سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مدد کر رہی ہے۔ تیز ہواؤں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔اسرائیلی حکومت نے ملک میں ایمر جنسی نافذ کر دی ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم پریشان ہیں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آگ پر بر وقت قابو نہ پایا جا سکا تو یہ آگ یروشلم تک پہنچ سکتی ہے۔
آگ کی شدت اور تیزی سے پھیلاو نے نہ صرف کئی یہودی بستیوں کو خطرے میں ڈال دیا بلکہ صہیونی حکومت کو بین الاقوامی مدد کی اپیل پر مجبور کر دیا۔ اسرائیل کے وزیر خارجہ یائیر لاپڈ نے کہا کہ ہم نے کئی قریبی ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ آگ بجھانے کے لیے اپنی فضائی فائر فائٹنگ ٹیمیں بھیجیں۔
اسرائیلی فائر بریگیڈ کے مطابق، مغربی یروشلم کے جنگلات میں لگنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے کئی کلومیٹر رقبے کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔ درجنوں رہائشی علاقوں کو خالی کرا لیا گیا ہے اور سینکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ آگ اس قدر شدید ہے کہ اسرائیلی فضائیہ کے طیارے بھی اس پر قابو پانے میں ناکام دکھائی دے رہے ہیں۔
وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے تاکہ امدادی کارروائیوں کی نگرانی کی جا سکے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ہواوں کی شدت اور درجہ حرارت کی زیادتی کی وجہ سے آگ کو قابو میں لانا انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔ فائر بریگیڈ، پولیس اور فوج کی مشترکہ ٹیمیں دن رات کوششوں میں مصروف ہیں۔
دریں اثنا سوشل میڈیا پر اس آگ کو لے کر مختلف تبصرے کئے جا رہے ہیں ۔متعدد افراد نے اس آگ کو اسرائیلی حکومت کی غزہ کے مظلومین پر کی جا رہی ظلم و زیادتی کی سزا قرار دیا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جس طرح غزہ کے ہزاروں افراد کی زندگی اجیرن کر دی ہے اسی کی اسرائیل کو قدرت نے سزا دی ہے تاکہ سبق لے۔یہ مظلوم فلسطینیوں کی آہ ہے جو آگ بن کر اسرائیل پر برس رہی ہے۔