اسرائیل ،فلسطین کے درمیان جنگ بندی کی کوششیں اقوام متحدہ میں بھی ناکام
اقوام متحدہ میں جنگ بندی سے متعلق روسی قرار داد کو امریکہ اور برطانیہ نے ویٹو کر دیا
اقوام متحدہ ،17 اکتوبر :۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے حولناک مناظر نے پوری دنیا کو دہلا کر رکھ دیا ہے لیکن وہیں اس انسانیت سوز حرکت کے لئے سپر پاور ممالک نے اسرائیل کا کھل کر ساتھ دے رہے ہیں جس میں امریکہ اور برطانیہ پیش پیش ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ روس اور دیگر ممالک کی جنگ بندی کی خواہش کے باوجود اسرائیلی بر بریت پر لگام لگانا مشکل ہو رہا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق روس کی طرف سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی میں ’انسانی بنیادوں پر جنگ بندی‘ کا مطالبہ کرنے سے متعلق قرارداد پر ماسکو پیر کو 15رکنی کونسل میں کم از کم مطلوبہ نو ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
قرارداد کے مسودے کے حق میں پانچ اور مخالفت میں چار ووٹ آئے جبکہ چھ ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ روس سمیت چین، متحدہ عرب امارات، موزنبیق اور گیبون نے قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالا جبکہ امریکہ، فرانس، برطانیہ اور جاپان نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ چھ ملکوں البانیا، برازیل، ایکواڈور، گھانا، مالٹا اور سوئٹزر لینڈ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
روس کے مندوب نے سلامتی کونسل کو "مغربی دنیا کی خود غرضی کا یرغمال” قرار دیا۔اس موقعے پر فلسطینی مندوب ریاض منصور نے کہا کہ سلامتی کونسل فلسطینیوں کے قتل عام کو جائز قرار دیتی ہے اور مقتول کو مورد الزام ٹھہراتی ہے۔ ہم کسی شہری کا قتل نہیں چاہتے، خواہ فلسطینی ہو یا اسرائیلی۔”اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب نے مزید کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں کسی پر رحم نہیں کیا اور وہ غزہ میں قتل عام کر رہا ہے اور مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔