اسرائیلی پائلٹوں  نے بھی غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ،حکومت نےبرطرفی کی دھمکی دی

غزہ ،11اپریل :۔

غزہ میں اسرائیلی جارحیت انتہائی سفاکیت کے ساتھ جاری ہے۔اسرائیلی جارحیت کے خلاف جہاں دنیا بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے وہیں خود اسرائیلی عوام کے علاوہ اور جنگی محاذوں پر موجود اسرائیلی پائلٹوں نے بھی جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ جس کے بعد اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جا رہی ہے۔اب اسرائیلی حکومت نے ان پائلٹوں کو  انتباہ  جاری کیا ہے کہ ان تمام ریزرو پائلٹوں کو فوج کی ملازمت سے برطرف کر دیا جائے گا جو غزہ میں جنگ روک دینے اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے عوامی سطح پر مہم چلا رہے ہیں یا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی یہ دھمکی جمعرات کے روز سامنے آئی۔

واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت کو اس سے پہلے ہی عوامی سطح پر احتجاج اورسخت تنقید کا سامنا ہے۔ ان پائلٹوں نے مزید سبکی اور شرمندگی کی صورت حال پیدا کر دی ہے۔ اسرائیلی عوام کے علاوہ کئی سابق حکام نے بھی اسرائیلی فوج کے 18 مارچ سے غزہ پر دوبارہ جنگ مسلط کرنے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے نیتن یاہو حکومت کی سیاست کی ضرورت قرار دیا ہے۔اب اسرائیلی فضائیہ کے ریزرو پائلٹ بھی اس عوامی آواز اور مطالبے کے ساتھ ہم آواز ہو گئے ہیں

تاہم اسرائیلی فوج کے سربراہ اور کمانڈروں کے ایما پر ان ریزرو پائلٹوں کو دھمکی دی گئی ہے کہ اس طرح کے مطالبے ‘ جنگ بند کی جائے اور غزہ میں قید اسرائیلیوں کی رہائی کو اولین ترجیح بنایا جائے ‘ کی حمایت میں اجتماعی خط پر دستخط کرنے والے ریزرو پائلٹوں کو فضائیہ سے نکال دیا جائے گا۔ اسرائیلی فوج کے اعلی ترین حکام نے سخت رد عمل کا اظہار بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘ اے ایف پی ‘ کے سوال پر دیے گئے جواب میں کیا۔

فوجی حکام سے پوچھا گیا تھا کہ ایک ہزار کے قریب حاضر سروس اور ریٹائرڈ پائلٹوں نے مذکورہ بالا مطالبات پر مبنی خط پر دستخط کیے ہیں کہ اسرائیل جنگ روک کر اپنے قیدی چھڑانے کی کوشش کرے۔