اسرائیلی بمباری میں 6ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین کی شہادت ہو چکی ہے:اقوام متحدہ
جنیوا,19اپریل :۔
غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری فلسطینیوں کی نسل کشی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔پوری دنیا فلسطینیوں کی ہلاکت کا تماشہ دیکھ رہی ہے مگر اسرائیل مظالم روکنے میں ناکام ہے۔اب تو خوفناک ریکارڈ سامنے آ چکے ہیں جس میں بڑی تعداد میں صرف بچے اور ماؤ ں کی شہادت سامنے آئی ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہونے والوں میں 10 ہزار سے زائد خواتین بھی شامل ہیں جو کہ مجموعی تعداد کا ایک تہائی ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ خواتین کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں بلا قصور ماری جانے والی نہتی 10 ہزار سے خواتین میں سے 6 ہزار مائیں تھیں جن کے 19 ہزار بچے یتیم ہوگئے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری اور فوجی حملوں سے بچ جانے والی خواتین یا تو بیوہ ہوگئیں یا بے گھر ہیں اور بچوں سمیت شدید فاقہ کشی کا سامنا کر رہی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنگ کی وجہ میں عورت کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن سب سے زیادہ نقصان ایک خاتون کا ہی ہوا ہے۔ کوئی خود اپنی جان سے گئی کسی کا شوہر نہ رہا تو کسی کی کوکھ اجڑ گئی۔ آباد آشیانے برباد ہوگئے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 33 ہزار 970 ہوگئی جب کہ 76 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔