اسرائلی پر راکٹ حملہ ، 12 اسرائیلی ہلاک، نیتن یاہو نے امریکی دورہ مختصر کردیا

تل ابیب،28 جولائی :۔

گزشتہ روز اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے گولان کی پہاڑیوں کے علاقے دروز میں فٹبال کے میدان پر اُس وقت راکٹس گرے جب وہاں بڑی تعداد میں اسرائیلی بچے جمع تھے۔اس خطرناک حإلے میں 12 اسرائلی ہلاک ہو گئے۔اس حملے کے بعد اسرائلی وزیر اعظم جو امریکہ کے دورے پر ہیں انہوں نے اپنا امریکہ دورہ مختصر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل واپسی کی تیاری کر لی ہے۔وزیر اعظم نتن یاہو کا کہنا ہے کہ وہ فوری طور پر اسرائیل واپس جائیں گے اور نہ صرف اس حملے کا جواب دینے کا حکم دیں گے بلکہ اس کی باقاعدہ نگرانی بھی کریں گے۔

اس حملے کے بعد اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ پر الزام عائد کیا جا رہا ہے جبکہ حزب اللہ نے اس حملے میں ملوث ہونے سے انکار کرتے ہوئے اسرائیلی دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ  واضح نہیں ہوسکا کہ فٹبال گراؤنڈ میں کوئی میچ ہو رہا تھا یا اتنی بڑی تعداد میں والدین اور بچے کسی اور تقریب کے لیے جمع تھے۔اسرائیل نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ راکٹس حزب اللہ نے لبنان سے داغے تھے تاہم حزب اللہ نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی حملہ نہیں کیا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ فٹبال گراؤنڈ پر راکٹ حملے میں 12 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے ہیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے دھمکی دی کہ حزب اللہ تیار رہے، ہم جلد سخت سے سخت جوابی کارروائی کریں گے۔دوسری جانب لبنان میں حزب اللہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل حملے کا جواز گڑھنے کے لیے حزب اللہ پر بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔ فٹبال گراؤنڈ پر راکٹ حملہ حزب اللہ نے نہیں کیا۔

حملے کے ردعمل میں اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایکس پر لکھا کہ وہ امریکہ کے  دورے کو مختصر کر کے جلد از جلد اسرائیل پہنچنا چاہتے ہیں جس کے انتظامات کے لیے اسرائیلی وزارت خارجہ کو حکامات جاری کرددیئے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے دھمکی دی کہ وہ حزب اللہ کے خلاف جوابی کارروائی کا حکم دیں گے اور اس پر عمل درآمد کی نگرانی بھی خود کریں گے۔