اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے راحت، ای ڈی کیس میں ملی عبوری ضمانت

سی بی آئی کیس کی وجہ سے فی الحال جیل سے باہر نہیں آسکیں گے

نئی دہلی، 12 جولائی :۔

سپریم کورٹ نے دہلی ایکسائز بد عنوانی کیس میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو عبوری ضمانت دے دی ہے۔ جسٹس سنجیو کھنہ کی قیادت والی بنچ نے ای ڈی کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی کیجریوال کی عرضی کو بڑی بنچ کے پاس بھیج دیا ہے۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد بھی کیجریوال جیل سے باہر نہیں آسکیں گے کیونکہ وہ بھی سی بی آئی کیس میں عدالتی حراست میں ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ لارجر بنچ چاہے تو عبوری ضمانت کا فیصلہ تبدیل کر سکتی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ لارجر بینچ فیصلہ کرے گا کہ گرفتاری کی بنیاد کیا ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ محض تفتیش سے گرفتاری کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عدالت نے کہا کہ کیجریوال ایک منتخب نمائندے ہیں اور وہ 90 دنوں سے جیل میں ہیں۔ جسٹس کھنہ نے کہا کہ عدالت نہ تو کسی منتخب نمائندے کو عہدے سے ہٹانے کے لیے کہہ سکتی ہے اور نہ ہی اسے وزیر اعلیٰ کے طور پر کام کرنے سے روک سکتی ہے۔ ہم یہ کیجریوال پر چھوڑتے ہیں۔

جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ عدالت نے الیکشن فنڈنگ پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں آئینی بنچ نے ایک فیصلہ دیا ہے جس میں انتخابی بانڈز کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ وہ معاملہ الیکشن فنڈنگ سے متعلق ہے جس کی گہرائی سے چھان بین کی گئی۔

سپریم کورٹ نے 17 مئی کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ 10 مئی کو سپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دی اور انہیں 2 جون کو خودسپردگی کا حکم دیا۔ کیجریوال نے 2 جون کو ہتھیار ڈال دیے تھے۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے کیجریوال کو 26 جون کو گرفتار کیا تھا۔