ادے پور :چاقو حملے میں زخمی طالب علم کی موت کے بعد حالات کشیدہ ،ایف ڈی سی اےنے امن کی اپیل کی 

جے پور، نئی دہلی 20 اگست:

راجستھان کے ادے پور میں گزشتہ روز دو طالب علموں کے درمیان تنازعہ اور چاقو سے حملہ نے شدید فرقہ وارانہ کشیدگی کی صورت اختیار کر لی ہے۔ حملے کی اطلاع کے بعد شدت پسندوں ہندووں کا گروپ مسلسل فساد اور تشدد پر آمادہ ہے۔ دریں اثنا زخمی طالب علم کی موت کے بعد حالات مزید خراب ہو گئے ہیں ۔پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے ہر طرف سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے مگر پھر بھی فرقہ ورارانہ کشیدگیی بر قرار رہے ۔دوسری جانب سماجی تنظیمیں ماحول کو پر امن بنانے میں مصروف ہیں ۔فورم فار ڈیموکریسی اینڈ کمیونل ایمیٹی (ایف ڈی سی اے) راجستھان نے اس  المناک واقعہ کے پیش نظر امن اور ہم آہنگی کی اپیل جاری کی ہے۔ تنظیم نے اس واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور عوام سے اس مشکل دور میں پرسکون رہنے کی اپیل کی۔

ایف ڈی سی اے راجستھان کے صدر اور گاندھیائی رہنما سوائی سنگھ نے اس واقعہ کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے اپنے غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ادے پور اور پوری ریاست کے باشندوں سے اس سانحہ کے بعد امن اور اتحاد کو برقرار رکھنے کی اپیل کی۔

ریٹائرڈ جج ٹی سی راہول، ایف ڈی سی اے کے نائب صدر اور ہندوستانی بدھسٹ مہا سبھا راجستھان کے صدر نے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے حکام سے اپیل کی کہ وہ مزید کشیدگی کو روکنے کے لیے چوکس رہیں اور خطے میں امن کو برقرار رکھنے کے لیے سرگرمی سے کام کریں۔فادر وجے پال، ایف ڈی سی اے کے نائب صدر اور مسیح کمیٹی راجستھان کے صدر نے  تمام برادریوں پر زور دیا کہ وہ اس مشکل وقت میں امن اور ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ آئیں۔

ایف ڈی سی اے کے جنرل سکریٹری مزمل رضوی نے طالب علم دیوراج کے  انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ "اس مشکل وقت میں، میرے خیالات سوگوار خاندان کے ساتھ ہیں۔ خدا انہیں اس بے پناہ دکھ کو برداشت کرنے کی طاقت دے،‘‘۔