احتجاج کے درمیان اسرائیل میں بڑے پیمانے پر حماس کا راکٹ حملہ
تل ابیب میں ہر طرف افراتفری کا ماحول، پانچ ماہ بعد حماس نے بڑا حملہ کیا ہے
غزہ ،27 مئی :۔
غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ آٹھ ماہ سے جنگ جاری ہے۔ اس دوران اسرائیلی فوج مسلسل فضائی اور زمینی حملے کر رہی ہے۔ لیکن پانچ ماہ بعد اتوار کو حماس نے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب پر راکٹ سے حملہ کیا۔
خبر کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے بڑی تعداد میں تل ابیب پر راکٹوں سے حملے کیے ہیں۔ تل ابیب اسرائیل کے بڑے شہر کے ساتھ ساتھ بڑا تجارتی مرکز بھی ہے جسے القسام بریگیڈ نے اتور کے روز نشانہ بنایا ہے۔
غزہ سے آنے والے میزائلوں کی بیراج دیکھ کر تل ابیب میں کہرام مچ گیا۔ فضائی حملے کے سائرن بجنے لگے۔ لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔
معلومات کے مطابق حماس نے جنوری کے بعد سے غزہ سے کوئی بڑا فضائی حملہ نہیں کیا۔ لیکن جنگ بندی کی امیدیں ختم ہونے اور آئی سی جے یعنی عالمی عدالت انصاف کے حکم نامے کے بعد حماس کا فضائی حملہ حیران کن ہے۔ تاہم طویل فاصلے تک مار کرنے والے ان راکٹ حملوں میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔تاہم معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج اور اس کا آئرن ڈوم نامی دفاعی سسٹم سب راکٹوں کو نہیں روک سکا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق بہت سے روکے گئے جبکہ مقامی لوگوں کو کہنا ہے کہ انہوں نے کم ازکم 15 دھماکے سنے ہیں۔اس سے قبل القسام بریگیڈ نے ٹیلی گرام پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا ‘ ہم نے تل ابیب میں صہیونیوں کے اہداف کو بڑی تعداد میں راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے اور یہ فلسطینی شہریوں کے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل عام کے جواب میں کیا گیا ہے۔