احتجاج کر رہے پہلوان انصاف نہ ملنے سے مایوس ، تمام تمغے دریا برد کرنے کا اعلان
ونیش پھوگاٹ نے سوشل میڈیا پر جذباتی پوسٹ کرتے ہوئے دہلی پولیس کے رویے اور حکومت کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا،انڈیا گیٹ پر تا حیات بھوک ہڑتال کا بھی اعلان
نئی دہلی ،30مئی :۔
ہندوستان کے عالمی سطح کے پہلوان ساکشی ملک، بجرنگ پونیا اور ونیش پھوگاٹ گزشتہ 28 مئی کو ہوئے اپنے ساتھ دہلی پولیس کی بر بریت سے مایوس ہیں ۔انہوں نے دلبرداشتہ ہو کر ایک انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے حیران کن اعلان کیا ہے جسے سن کر ہر ہندوستانی کا دل بے چین ہو گیا ہے ۔تمام پہلوانوں نے مشترکہ طور پر کہا ہے کہ وہ دہلی پولیس کی کارروائی کے خلاف احتجاج کے طور پر منگل کو ہریدوار میں اپنے اولمپک اور عالمی تمغے گنگا میں بہا دیں گے۔
پہلوانوں نے ایک کھلا خط لکھ کر مایوسی کا اظہار کیا اور یہ بھی کہا کہ وہ نئی دہلی کے انڈیا گیٹ پر آمرن انشن پر بیٹھیں جائیں گے۔
پہلوا ن گزشتہ ایک ماہ سے ڈبلیو ایف آئی کے سر براہ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور جنسی ہراسانی کے الزامات پر ان کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں، انہوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ پہلوان ہریدوار جائیں گے اور تمغوں کو شام 6 بجے دریائے گنگا میں بہا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمغے ہماری زندگی، ہماری روح ہیں۔ آج گنگا میں انہیں بہانے کے بعد جینے کی کوئی وجہ نہیں ہوگی۔ لہذا، ہم اس کے بعد انڈیا گیٹ پر مرتے دم تک بھوک ہڑتال کریں گے مظاہرین نے مزید کہا کہ وزیر اعظم "جو ہمیں ہماری بیٹیاں کہتے ہیں” لیکن انہوں نے ایک بار بھی پہلوانوں کے لیے اپنی تشویش کا اظہار نہیں کیا۔”بلکہ، انہوں نے (پی ایم مودی) ‘ظالم’ (برج بھوشن) کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے لیے مدعو کیا۔ یہاں تک کہ اس نے چمکدار سفید کپڑوں میں تصویریں کھنچوائیں۔ ہم اس چمک سے داغدار ہوگئے ہیں۔
ونیش پھوگاٹ اور ساکشی ملک نے ٹوئٹر پر ایک خط شیئر کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے، آپ سب نے دیکھا کہ 28 مئی کو ہمارے ساتھ کیا ہوا۔ ہم خواتین پہلوانوں کو ایسا لگ رہا ہے جیسے اس ملک میں ہمارے پاس کچھ نہیں بچا۔ پھوگاٹ نے لکھا، ہم ان لمحات کو یاد کر رہے ہیں جب ہم نے اولمپکس، ورلڈ چیمپئن شپ میں تمغے جیتے تھے۔ اب لگتا ہے کہ انہوں نے تمغہ کیوں جیتا؟ انہوں نے مزید لکھا، ہمیں یہ تمغہ نہیں چاہیے۔ ہم ان تمغوں کو بہتی گنگا میں بہانے جا رہے ہیں۔
پھوگاٹ نے کہا کہ تمغے بہتی گنگا میں بہہ جانے کے بعد ہمارے جینے کا کوئی فائدہ نہیں رہے گا۔ اس لیے انڈیا گیٹ پر ہم بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ پھوگٹ نے کہا، انڈیا گیٹ ہمارے شہیدوں کی جگہ ہے جنہوں نے ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ ہم ان کی طرح متقی نہیں لیکن بین الاقوامی سطح پر کھیلتے ہوئے ہمارا جذبہ بھی ان فوجیوں جیسا ہے۔
اتوار یعنی 28 مئی کو دہلی پولیس نے پہلوانوں کو مارچ نکالنے کے خلاف اپنی تحویل میں لے لیا تھا اور دیر شام چھوڑ دیا تھا۔ واضح رہے اس کے ساتھ جنتر منتر سے پہلوانوں کے احتجاج کی جگہ کو بھی خالی کرا لیا گیا۔ کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے ونیش پھوگاٹ نے خط میں کہا کہ پولیس نے ہمیں کتنی بے دردی سے گرفتار کیا۔ ہم پرامن احتجاج کر رہے تھے۔ ہمارے احتجاج کا مقام بھی چھین لیا گیا اور اگلے دن ہمارے خلاف سنگین مقدمات میں ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ انہوں نے سوال کیا کہ جنسی زیادتیوں کے خلاف انصاف کا مطالبہ کرنا کیا قانونی طور پر جرم ہے؟
واضح رہے کہ ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا، سنگیتا پھوگاٹ، ساکشی ملک اور کئی دیگر افراد کو اتوار کے روز دہلی پولیس نے حراست میں اس وقت لے لیا تھا جب وہ نئے پارلیمنٹ کی طرف احتجاج کے لئے بڑھ رہے تھے ،وہاں وہ مہیلا مہا پنچایت میں شرکت کے لئے جا رہے تھے جنہیں پولیس نے روکنے کی کوشش کی تھی ۔ اس دوران پہلوانوں اور دہلی پولیس کے درمیان جم کر دھکا مکی ہوئی ۔دہلی پولیس نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے گھسیٹتے ہوئے اور کھینچتے ہوئے پہلوانوں کو گاڑیوں میں بٹھا کر تھانے لے گئی اس دوران پہلوانوں کے وقار کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا ۔بلکہ ان مظاہرین کے خلاف ہی ایف آئی آر درج کر لیا گیا ۔