اتر پردیش: ہندو رکشا دل کے شدت پسندوں کا کے ایف سی اور نذیرکے خلاف ہنگامہ
'جے شری رام' کا نعرہ لگاتے ہوئے ساون کے دوران گوشت پر پابندی کا مطالبہ

نئی دہلی ،19 جولائی :۔
غازی آباد کے وسندھرا علاقے میں، ہندو رکشا دل کے اراکین نے کے ایف سی اور نذیر جیسے نان ویجیٹیرین ریستورانوں کے باہر احتجاج کیا، اور ہندوؤں کے مقدس مہینے ساون کے دوران گوشت کی فروخت پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے اس بات پر ناراضگی کا اظہار کیا کہ کانوڑ یاترا کے روٹ پر گوشت فروخت کیا جا رہا ہے۔
مظاہرے کی ویڈیوز آن لائن منظر عام پر آئیں، جن میں لوگوں کو "جے شری رام” کا نعرہ لگاتے اور زعفرانی پرچم لہراتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق مظاہرے کے دوران مظاہرین نے کے ایف سی آؤٹ لیٹ کو عارضی طور پر جبراً بند کرا دیا ۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، ہندو رکشا دل کے ایک رکن نے کہا، "جب لاکھوں لوگ بھگوان شیو کی پوجا کر رہے ہیں تو گوشت کا کھلے عام فروخت ہونا اور اس کی بدبو ان کے لئے پریشان کن ہے۔ اس سے کانوڑیوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے۔”
انہوں نے مقامی انتظامیہ کو ایک باضابطہ خط پیش کیا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ کانوڑیاترا کے راستوں کے قریب تمام نان ویجیٹیرین دکانیں اور ریستوراں ساون کے پورے مہینے کے لیے بند رہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ "ہم کسی کے کاروبار کے خلاف نہیں ہیں۔ "لیکن اس مقدس وقت کے دوران، سب کو ہمارے عقائد کا احترام کرنا چاہیے۔
ابھی تک غازی آباد انتظامیہ کی طرف سے یا ان ریستورانوں کی طرف سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے جنہیں نشانہ بنایا گیا تھا۔ ساون کی تقریبات جاری رہنے اور بہت سے کنور یاتری وہاں سے گزرنے کے باعث علاقہ کشیدہ ہے۔اس دوران مظاہرین نے کہا کہ "اگر یاترا کے راستوں کے قریب گوشت کی دکانیں بند نہیں کی گئیں تو ہم اپنے احتجاج کو تیز کریں گے۔