اتر پردیش میں بلڈوزر کی منمانی جاری ،بی جے رہنما کی شکایت اور 105سال قدیم مزار منہدم

نئی دہلی ،16 جولائی :۔

اتر پردیش میں یوگی سرکار کے ذریعہ مسلمانوں کے مذہبی شناخت کے خلاف انہدامی کارروائی کا منمانی عمل جاری ہے ۔خاص طور پر نیپال کے سرحدی اضلاع میں بڑی تعداد میں  مدارس پر   کارروائی کی گئی ہے ۔تازہ معاملہ ایک 105 سالہ قدیم مزار کا ہے جہاں ہر ہفتہ میلہ لگتا تھا۔بی جے پی رہنما کی شکایت کے بعد یوگی انتظامیہ نے مزار پر بلڈوزر چلا دیا۔

رپورٹ کے مطابق   سدھارتھ نگر ضلع میں واقع پھگو شاہ کے 105 سال پرانے مزار پر بلڈوزر کی کارروائی کی گئی ہے۔ منگل کی صبح انتظامیہ اور پولیس کی ٹیم نے اس مزار کو بلڈوزر سے مسمار کر دیا۔ اس دوران اے ڈی ایم گورو شریواستو، اے ایس پی پرشانت کمار اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود تھی۔

درحقیقت  سرکار کا دعویٰ  ہے کہ سو سال سے زائد قدیم اس  مزار کو (تقریباً 105 سال قبل) چرائی یعنی چراگاہ کی  زمین پر تعمیر کیا گیا تھا۔ یہاں ہر جمعرات کو میلہ لگتا تھا۔ ہندو اور مسلمان دونوں مذاہب کے لوگ یہاں اپنی امیدوں اور خواہشات کے مطابق   چادر چڑھانے آ یا کرتے۔

رپورٹ کے مطابق 26 جون کو ڈومریا گنج کے سابق بی جے پی ایم ایل اے نے اس مزار پر اگاہی کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ ہنومان چالیسہ پڑھنا چاہیے۔ جس کے بعد انتظامیہ نے مزار پر لگنے والے میلے پر پابندی لگا دی۔ اس کے ساتھ وہاں چادر وغیرہ چڑھانے پر بھی پابندی لگا دی گئی۔ ناجائز تجاوزات ہٹانے کا حکم جاری کیا گیا لیکن تجاوزات نہیں ہٹائی گئیں۔اس کے بعد منگل  کی صبح تقریباً 5 بجے کئی تھانوں کے پولیس اور انتظامیہ کے اہلکار کئی بلڈوزر لے کر پہنچے اور انہدام کا عمل شروع کیا۔ اس دوران پولیس تقریباً 1 کلو میٹر دور سے مزار کی طرف جانے والی سڑکوں پر کھڑی تھی اور لوگوں کو روک رہی تھی۔