اتر پردیش :مظفر نگر میں محکمہ تعلیم نے مدارس پر جرمانے عائد کرنے کا نوٹس واپس لیا
اقلیتی بہبود افسر نے بلاک ایجوکیشن آفیسر جیوتی تیواری سے نوٹس واپس لینے کا حکم دیتے ہوئے وضاحت طلب کیا
لکھنؤ،29اکتوبر :۔
اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع میں محکمہ تعلیم نے مدارس پر روزانہ 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا نوٹس واپس لے لیا ہے اور نوٹس جاری کرنے والے بلاک ایجوکیشن آفیسر سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے محکمہ تعلیم بیک فٹ پر آ گیا ہے۔
حال ہی میں مظفر نگر ضلع کے پورکاجی بلاک کے بلاک ایجوکیشن آفیسر جیوتی پرکاش تیواری نے 12 مدارس کو ایک نوٹس دے کر انہیں شناختی دستاویزات پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔
نوٹس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر شناخت نہ دی گئی اور مدرسہ کھلا پایا گیا تو 10 ہزار روپے یومیہ جرمانہ کیا جائے گا۔
بلاک ایجوکیشن آفیسر جیوتی پرکاش تیواری کے اس من مانی نوٹس کے بعد جمعیۃ علماء ہند آگے آئی اور بلاک ایجوکیشن آفیسر اور محکمہ تعلیم پر غلط نوٹس دینے کا الزام لگایا۔اس کے بعد معاملہ زور پکڑ گیا۔ اس پر سوال اٹھایا گیا کہ کیا محکمہ تعلیم کو ایسے مدارس کو نوٹس دینے کا حق ہے یا نہیں؟
اس طرح کے سوال کے سامنے آنے کے بعد مظفر نگر کے اقلیتی بہبود افسر میتری رستوگی نے بھی اس پر اعتراض کیا تھا اور نوٹس واپس لینے کو کہا تھا۔
واضح رہے کہ ضلع اقلیتی بہبود افسر کو مدارس کے تمام معاملات کو دیکھنے اور انہیں نوٹس جاری کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ لیکن اس کے باوجود محکمہ تعلیم کے بلاک ایجوکیشن آفیسر نے اختیار نہ ہونے کے باوجود من مانی کرتے ہوئے مدارس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اقلیتی بہبود کے افسر کے حقوق کو پامال کیا۔
جب اس معاملے نے زور پکڑا اور ڈی ایم مظفر نگر نے خود مداخلت کی اور جمعرات 26 اکتوبر 2023 کو انہوں نے ڈسٹرکٹ بیسک ایجوکیشن آفیسر شبھم شکلا سے مدارس کو دیا گیا نوٹس واپس لینے اور بلاک ایجوکیشن آفیسر جیوتی پرکاش تیواری سے وضاحت طلب کرنے کا حکم دیا۔
اس کے بعد ڈسٹرکٹ بیسک ایجوکیشن آفیسر شبھم شکلا نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے مدارس کو جاری کردہ نوٹس کو منسوخ کردیا۔ انہوں نے بلاک ایجوکیشن آفیسر سے بھی وضاحت طلب کی ہے۔
مظفر نگر میں محکمہ تعلیم کے بلاک ایجوکیشن آفیسر کی جانب سے مدارس کو غلط طریقے سے نوٹس جاری کرنے اور معاملے کے سرخیوں میں آنے کی وجہ اور پھر نوٹس کو منسوخ کرنے کے حکم سے محکمہ تعلیم بیک فٹ پر آگیا ہے۔ اس سے محکمہ تعلیم کی ساکھ پر بھی سوال اٹھائے گئے ہیں۔