اتر پردیش مدرسہ بورڈ کے امتحانات کے نتائج میں تاخیر
ہزاروں طلبہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلے سے محروم ،مدرسوں کے طلبا کو جدید تعلیم سے جوڑنے کا حکومت کادعویٰ کھوکھلا

مشتاق عامر
نئی دہلی ،12 مئی:۔
یو پی میں مدرسہ بورڈ کے سالانہ امتحانات کے نتائج کے اجرا میں اس سال بھی غیر معمولی تاخیر ہونے کی وجہ سے ہزاروں طلبہ و طالبات یونیورسٹی میں داخلہ لینے سے محروم رہ گئے ہیں۔گرچہ یو پی مدرسہ بورڈ کے امتحانات اپنے مقررہ وقت پر منعقد کرا لیے گئے تھے تاہم ان کے نتائج کا اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا ہے ۔یو پی مدرسہ تعلیمی بورڈ کے نتائج جاری نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں طلبہ میں سخت مایوسی پائی جا رہی ہے۔
یو پی کے پانچ سو سے زائد مالی امداد یافتہ دینی مدارس کے ذمہ داران اس صورت حال سے سخت تشویش میں مبتلا ہیں ۔اتر پردیش مدرسہ ٹیچرس ایسوسی ایشن لکھنؤ یونٹ کے صدر مولانا جمیل نیازی کا کہنا ہے کہ اس سال حکومت کی ہدایت پر مدرسہ بورڈ نے سب سے پہلے امتحانات منعقد کروائے تھے۔ اس کے بعد طلبہ کو امید تھی کہ ان کے نتائج بھی سب سے پہلے آجائیں گے ۔لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوا۔ جمیل نیازی نے کہا کہ ایک طرف تو حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہ مدرسوں کے بچوں کو جدید تعلیم اور مین اسٹریم سے جوڑ رہی ہے، تو دوسری طرف مدرسوں کے نتائج وقت پر جاری نہیں کئے جا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے مدرسوں سے فارغ ہونے والے طلبہ و طالبات یونیورسٹیوں میں داخلہ نہیں لے پا رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ لکھنؤ سمیت کئی یونیورسٹیوں میں داخلے کی تاریخ گزر چکی ہے۔
جمیل نیازی نے مزید کہا کہ نتائج میں تاخیر کی وجہ سے طلبہ مایوس ہو کر تعلیم چھوڑ رہے ہیں اور دوسرے کاموں کی طرف رخ کر رہے ہیں ۔اس صورت حال سے تعلیم کا بڑا نقصان ہو رہا ہے۔خیال رہے کہ یوپی بورڈ ، سی بی ایس ای بورڈ اور آئی سی ایس ای بورڈ وغیرہ نے اپنے نتائج کا اعلان کر دیا ہے جبکہ یو پی مدرسہ تعلیمی بورڈ کے امتحانات ان بورڈوں سے پہلے ہی کرائے جا چکے ہیں۔ لیکن اس کے با وجود اب تک نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔ یو پی مدرسہ بورڈ سے جن طلبہ نے امتحانات دئے ہیں وہ سبھی اپنے نتائج کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں ۔اس سلسلے میں اتر پردیش مدرسه تعلیمی بورڈ کے سابق چیئر مین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے بھی نتائج کے اجرا میں تاخیر پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ابھی تک مدرسہ بورڈ نے نتائج کا اعلان نہیں کیا ہے۔ یہ بہت تشویش کی بات ہے۔ ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے امید ظاہر کی ہے کہ 15 سے 20 مئی کے درمیان میں نتائج کا اعلان ہو جانا چاہئے۔
آل انڈیا ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ نے بھی نتائج کی تاخیر پر اپنے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ایسو سی ایشن کے سکریٹری وحید اللہ خان سعیدی نے کہا ہے کہ منشی اور مولوی کے طالب علموں کو نتائج کا بے صبری سے انتظار اس لیے ہے کہ انھیں عصری تعلیم حاصل کرنے کے لیے کسی کالج میں داخلہ لینا تھا جب کہ بیشتر تعلیمی اداروں میں داخلہ کی آخری تاریخ گذر چکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وجہ سے بچوں میں زیادہ فکر مندی ہے کہ ہمارا پورا سال ضائع ہو جائے گا۔ اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ نے اس سال کامل اور فاضل کا امتحان بھی نہیں کرائے ہیں ۔ ایسے میں تو بورڈ کو نتائج کا اعلان کرنے میں قطعی دیری نہیں کرنی چاہئے تھی لیکن ابھی تک انھوں نے نتائج کا اعلان نہیں کیا ہے ۔ یہ بہت ہی فکرمندی کی بات ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ سال یو پی مدرسہ بورڈ کے سالانہ امتحانات 2024میں منشی/مولوی (سیکنڈری فارسی و عربی)، عالم (سینئر سیکنڈری فارسی و عربی)، کامل اور فاضل کے سالانہ امتحان میں کل 1 لاکھ 18 ہزار طلبہ و طالبات نے شرکت کی تھی۔