اتر پردیش :مدرسہ بورڈ کے امتحانات کے نتائج  میں تاخیر سے طلبا پریشان

اپریل کے مہینے میں نتیجہ آناتھا مگر اب تک کوئی پتہ نہیں  ،مدرسہ بورڈ کے رجسٹرا ر پرینکا اوستھی کا بیان ،نتائج کا اعلان مئی کے آخر تک متوقع

لکھنؤ، 26مئی:۔

اتر پردیش کی یوگی حکومت اکثر مدارس کو لے کر سرخیوں میں رہتی ہے۔یوگی حکومت نے اتر پردیش مدرسہ کو جدید تر بنانے کے دعوے بھی کرتی رہی لیکن موجودہ مدرسہ بورڈ انتظامیہ کس قدر سستی اور عدم توجہی کا شکار ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ فروری میں ہوئے مدرسہ بورڈ کے امتحان کے نتائج اب تک منظر عام پر نہیں آ سکے ہیں ۔ اپریل ماہ میں نتائج کااعلان کرنا تھا لیکن ایک ماہ گزرنے کے باوجود اب تک کوئی پتہ نہیں ہے۔نتائج میں تاخیر کے سبب مدرسہ بورڈ کے طلبا پریشان ہیں ۔اب وہ کسی یونیور سٹی میں داخلہ نہیں لے سکتے کیونکہ تمام یونیور سٹیوں میں داخلے  کی تاریخ ختم ہو چکی ہے   ۔اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ حکومت مدرسہ بورڈ کے تئیں کس قدر لا پر واہ اور بے فکر ہے۔مدارس کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنے کے دعویدار بھی نظر نہیں آ رہے ہیں اور نہ ہی مدارس کے نام پر اپنی سیاست چمکانے والوں کو کوئی فکر ہے۔

رپورٹ کے مطابق اتر پردیش مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار ڈاکٹر پرینکا اوستھی نے کہا کہ مدرسہ بورڈ کے امتحان کے نتائج آنے میں کچھ وقت لگ رہا ہے۔ امتحانی نتائج میں کسی قسم کی بے ضابطگی نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے اہل اساتذہ کا تقرر کیا گیا ہے۔ ہم اس ماہ کے آخر تک مدرسہ بورڈ کے امتحانات کے نتائج کا اعلان کر دیں گے۔

اترپردیش مدرسہ بورڈ کے امتحان کے نتائج میں تاخیر کی وجہ سےلکھنو ٔیونیورسٹی سمیت دیگر یونیورسٹیوں میں داخلے کے لیے طے شدہ آخری تاریخ ختم ہو گئی ہے، مدرسہ کے طلباء بحرانی کیفیت سے دوچار ہیں۔ مدرسہ بورڈ کے امتحانی نتائج جاری نہ ہونے کی وجہ سے مدرسہ کے طلباء نے ابھی تک کسی بھی یونیورسٹی کے لیے فارم نہیں بھرے ہیں۔

اتر پردیش مدرسہ ٹیچرس ایسوسی ایشن کے لکھنو یونٹ ک صدر مولانا جمیل نظامی نے کہا کہ تمام بورڈز کے امتحانی نتائج آچکے ہیں۔ مدرسہ بورڈ کے نتائج کا اعلان نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ میں مایوسی کا ماحول ہے۔ ریاستی حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ مدارس کے طلبہ کو جدید تعلیم فراہم کرنا چاہتی ہے۔ اس کے باوجود مدرسہ بورڈ کے نتائج وقت پر جاری نہیں ہو رہے ہیں۔

مولانا نظامی نے کہا کہ فی الحال کوئی بھی مدرسے کے طلباء کے بارے میں نہیں سوچ رہا ہے۔ نہ کوئی وزیر اور نہ ہی کوئی سماجی کارکن، امتحانی نتائج میں تاخیر کے بعد طلبہ کے لیے واحد سہارا رہ جائیں گے وہ کالج جو میرٹ کی بنیاد پر داخلہ لیتے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ امتحان فروری کے مہینے میں اتر پردیش کے مدرسہ بورڈ کے تحت ہوا تھا اور اس میں 1 لاکھ 18 ہزار طلباء نے شرکت کی تھی۔ اس کے بعد اپریل کے مہینے تک مدرسہ بورڈ کے امتحانی نتائج کا اعلان ہونا تھا جس میں ایک ماہ سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے۔