اتر پردیش ضمنی الیکشن:مسلم رائے دہندگان کو ووٹنگ سے روکا گیا،متعدد پولیس اہلکاروں پر کارروائی
میرا پور میں ایس ایچ او خود پستول لہراتے نظر آئے،رائے دہندگان کو دھمکی دینے کا الزام ،ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
نئی دہلی ،20 نومبر :۔
مہاراشٹراور جھارکھنڈ کے ساتھ اتر پردیش میں بھی نو سیٹوں پر اسمبلی انتخابات کیلئے آج ووٹنگ ہوئی ۔اس دوران متعدد مقامات پر صبح سے ہی ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ خاص طور پر مسلم محلوں میں پولیس اور انتظامیہ نے اس طرح کا ماحول بنا دیا ہے جیسے کرفیو نافذ ہو۔ ہر طرف پولیس والوں کا گشت دن بھر جاری رہا ۔ متعدد مقامات پر مسلم رائے دہندگان کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا ۔ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں نے الیکشن کمیشن کے ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلم رائے دہندگان کی آئی جانچ کی اور انہیں ووٹ دینے سے روک دیا ۔اس دوران سیکڑوں لوگوں نے ووٹ نہ دینے کے خلاف احتجاج بھی کیا۔سوشل میڈیا پر اس سلسلے میں متعدد وڈیوز دیکھے جا سکتے ہیں جہاں پولیس والے پرچی دیکھ کر واپس بھیج رہے ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق ووٹر آئی ڈی چیکنگ اور ووٹروں کو روکنے کے الزامات کے تحت کارروائی کرتے ہوئے 7 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ معاملہ کانپور، مرادآباد اور مظفر نگر میں پیش آیا، جہاں پولیس اہلکاروں نے ووٹروں کے شناختی کارڈ چیک کیے اور بعض کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا۔ کانپور کے سیسا مئو علاقے میں ایک ویڈیو سامنے آئی، جس میں پولیس کو ووٹروں کو واپس بھیجتے ہوئے دکھایا گیا۔
میران پور سے ایک ویڈیو تو حیران کرنے والی سامنے آئی ہے جہاں ایس ایچ او خود بندوق لے کر ووٹروں کو گولی مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں ۔سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں میرانپور کے ایس ایچ او پر الزام ہے کہ وہ ووٹروں کو بندوق سے دھمکاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے صدر اور قنوج کے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے الیکشن کمیشن سے فوری طور پر میراپور کے ککرولی تھانہ کے ایس ایچ او کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایچ او ووٹرز کو دھمکانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان کا یہ عمل انتخابات کی سالمیت کو متاثر کر رہا ہے۔
دریں اثنا، مظفرنگر کی میرانپور اسمبلی سیٹ کے گاؤں تلہڑی میں پولیس پر الزام عائد کیا گیا کہ شناختی کارڈ میں تاریخِ پیدائش ‘یکم جنوری’ درج ہونے کی بنیاد پر لوگوں کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔ اس پر لوگوں نے احتجاج کیا اور اپنے حق رائے دہی کا مطالبہ کیا۔ اطلاعات کے مطابق احتجاج بڑھنے پر ان ووٹروں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دے دی گئی۔
الیکشن کمیشن نے تمام انتخابی حلقوں میں تعینات افسران اور پولیس کو ہدایت دی ہے کہ انتخابی عمل کو شفاف اور منصفانہ بنایا جائے۔ کسی بھی قسم کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔مگر یہاں ایسے درجنوں معاملات سامنے آئے ہیں جہاں مسلمانوں کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا ۔پولیس انتظامیہ مکمل طور پر بی جے پی کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہی ہے ۔