اتر پردیش: صرف این اے بی سی بی کے ذریعہ منظور اداروں کو حلال سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی اجازت
نئی دہلی ،05دسمبر :۔
اتر پردیش میں حلال سرٹیفکیٹ کو لے کر ہنگامہ آرائی کے درمیان، ریاستی حکومت نے اب یہ واضح کر دیا ہے کہ صرف نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ آف سرٹیفیکیشن باڈیز (این اے بی سی بی ) کے ذریعہ مجاز ادارے ہی حلال سرٹیفکیٹ دے سکیں گے۔ اس کے علاوہ دیگر اداروں کو نئے سرے سے درخواست دینا ہوگی اور حلال سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے ریاستی حکومت سے منظوری لینی ہوگی۔
انڈیا ٹو مارو کی رپورٹ کے مطابق یوپی میں حلال سرٹیفائڈ اشیا پر پابندی کے بعد ریاستی حکومت نے گوشت اور گوشت کی مصنوعات کے حوالے سے صورتحال واضح کی ہے۔ اس معاملے پر اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ اب صرف این اے بی سی بی کے مجاز ادارے ہی حلال سرٹیفکیٹ دے سکیں گے۔
اب تک صرف 3 ادارے این اے بی سی بی کے ذریعے مجاز ہیں۔ اس میں لکھنؤ کا حلال شریعت اسلامی لا بورڈ، دہلی کی جمعیت علمائے ہند حلال ٹرسٹ اور ممبئی کی جے یو ایچ ایف سرٹیفیکیشن پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔
یوپی میں فوڈ سیفٹی اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (ایف ایس ڈی اے) نے حلال مصدقہ اشیاء کی فروخت اور ذخیرہ کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ مختلف کمپنیوں اور تاجروں نے حلال سرٹیفائیڈ میٹریل ہٹانے کے لیے وقت مانگا تھا جس پر انہیں تمام میٹریل ہٹانے کے لیے 8 دسمبر تک کا وقت دیا گیا۔
8 دسمبر کے بعد فوڈ سیفٹی اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ تحقیقاتی مہم چلائے گا۔ تحقیقاتی مہم کے دوران جس کے پاس حلال سرٹیفکیٹ والا مواد ملا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اب تک صرف 3 ادارے این اے بی سی بی کے ذریعے مجاز ہیں۔ اس میں لکھنؤ کا حلال شریعت اسلامی لا بورڈ، دہلی کی جمعیت علمائے ہند حلال ٹرسٹ اور ممبئی کی جے یو ایچ ایف سرٹیفیکیشن پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔
اس کے ساتھ ہی ایف ایس ڈی اے کمشنر نے محکمانہ انسپکٹرز کو ہدایت کی ہے کہ این اے بی سی بی کو حلال سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ دیگر اداروں کو نئے سرے سے درخواست دینا ہوگی اور حلال سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے ریاستی حکومت سے منظوری لینا ہوگی۔ اس سلسلے میں حلال سرٹیفیکیشن کی تنظیموں اور برآمد کنندگان کو 5 اپریل 2024 تک NABCB پورٹل پر درخواست دینا ہوگی۔
اس کے بعد این اے بی سی بی ان اداروں کی تحقیقات کرے گا۔ تحقیقات کے بعد این اے بی سی بی انہیں حلال سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی اجازت دے گا۔ اگر ادارے NABCB کی اجازت کے بغیر حلال سرٹیفکیٹ جاری کرتے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اب صرف NABCB کے مجاز ادارے ہی یوپی میں حلال سرٹیفکیٹ دے سکیں گے۔ لیکن اس کے ساتھ یہ صرف گوشت اور گوشت کی مصنوعات کے لیے سرٹیفیکیشن دے سکے گا۔ اس کے علاوہ کسی اور مواد پر نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایف ایس ڈی اے کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریاست میں 92 غیر سرکاری تنظیموں کو حلال سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ ان کی طرف سے جاری کردہ تصدیق شدہ کھانے پر یوپی کی سرحدوں میں مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔ تاہم برآمد کے لیے تیار کیے جانے والے مواد پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
ایف ایس ڈی اے کمشنر انیتا سنگھ کے مطابق، اب تک صرف 3 اداروں کو یوپی میں حلال سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ تینوں ادارے صرف گوشت اور گوشت کی مصنوعات کے لیے سرٹیفیکیشن دے سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ، یہ اصول ممنوعہ گوشت اور گوشت کی مصنوعات پر لاگو نہیں ہوتا ہے۔