اتر پردیش : سہارنپور میں عید کی نماز کے دوران فلسطینی پرچم لہرانے پر پانچ گرفتار
آٹھ کے خلاف نامزد مقدمہ درج،مزید تحقیقات جاری

لکھنو، 31 مارچ ۔
غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں ۔مگر وطن عزیز میں فلسطین کا نام لینا یا فلسطینی پرچم لہرانا بھی ایک جرم بن چکا ہے۔ اتر پردیش میں عید کی نماز کے دوران بڑی تعداد میں جمع ہوئے مسلمانوں نے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کا اظہار کیااور ان پر ظلم زیادتی بند کرنے کی اپیل کی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔اس سلسلے میں انہوں نے فلسطینی پرچم لہرایا اور ان کے حق میں نعرے بلند کیئے مگر موجودہ مسلمانوں سے نفرت میں ڈوبی حکومت کو کہاں یہ برداشت تھا کہ کوئی فلسطین کا نام لے لے ۔ چنانچہ اس سلسلے میں انتظامیہ نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عیدالفطر کے دن اترپردیش کے سہارنپور ضلع کے گھنٹہ گھر علاقے میں بڑی تعداد میں مسلم نوجوان جمع ہوئے۔ مسلم نوجوانوں نے فلسطینی پرچم لہرایا اور نعرے بھی لگائے۔ اس دوران ایک نوجوان کو ٹی شرٹ پہنے دیکھا گیا جس پر غزہ لکھا ہوا تھا۔ ایس ایس پی نے کہا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے ملزمان کی شناخت کے بعد سخت کارروائی کی جائے گی۔
پیر کو سہارنپور کے عیدگاہ علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس ٹیمیں تعینات کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ نماز کے دوران بھی احتیاط برتی جارہی ہے۔ اس کے بعد نماز سے نکلنے والے نوجوانوں کا ایک گروپ گھنٹہ گھر کے علاقے میں جمع ہوا۔ انہوں نے مبینہ طور پر فلسطینی پرچم کے ساتھ سبز پرچم لہرائے اور نعرے بھی لگائے۔ پولیس انتظامیہ کو جیسے ہی واقعہ کی اطلاع ملی وہاں کہرام مچ گیا۔ تین تھانوں کی پولیس فورس موقع پر بھیجی گئی۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس روہت سنگھ سجوان نے کہا کہ پورے واقعہ کی تحقیقات کی ہدایات دی گئی ہیں۔ واقعہ کے وقت موجود پولیس اہلکاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھنٹہ گھر کے ارد گرد سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کریں۔ تحقیقات میں سامنے آنے والے افراد کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی متعدد مقامات پر مسلمانوں کی جانب سے فلسطین کی حمایت کرنے یا فلسطینی پرچم لہرانے پر کیس درج کئے گئے ہیں اور ان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔جبکہ بنیادی طور پر ہندوستان ہمیشہ نظریاتی طور پر فلسطین کے ساتھ رہا ہے اور ہمیشہ ہندوستان نے فلسطینی کاز کی حمایت کی ہے۔مگر مرکز میں بی جے پی کی حکومت کی آمد کے بعد دائیں بازو کی نظریات کا غلبہ بڑھا ہے اور اسرائیل کی حمایت میں کھلے عام مظاہرے کئے گئے ہیں ۔