اتر پردیش :جھانسی میڈیکل کالج میں خوفناک آتشزدگی میں 10 نومولود بچوں کی موت
وزیر اعلیٰ نے 12 گھنٹے میں رپورٹ طلب کی،وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ نے استپال کا دورہ کر کے متاثرین سے ملاقات کی
نئی دہلی ،جھانسی، 16 نومبر:
اترپردیش کے جھانسی ضلع میں گزشتہ شب ایک اندوہناک حادثہ میں 10 نو مولود بچوں کی موت ہو گئی ۔یہ خوفناک حادثہ جھانسی میڈیکل کالج میں میں پیش آیا جہاں نوزائیدہ بچوں کے انتہائی نگہداشت کے سینٹر میں رات تقریباً 10.45 بجے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی۔ اس حادثے میں سینٹر میں داخل 10 بچوں کی موت ہو گئی۔ جبکہ 37 بچوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ واقعہ کی تحقیقات ڈویژنل کمشنر اور ڈی آئی جی کی قیادت میں کی جا رہی ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے 12 گھنٹے کے اندر جانچ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔اس دوران نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے استپال کا دورہ کیا اس کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی جائے حادثہ کا دورہ کر کے متاثرین سے ملاقات کی اور ان کیلئے امدادی رقم کا اعلان کیا ہے۔
ابتدائی طور پر، میڈیکل کالج کے عملے کے مطابق، 10 بچوں کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔ نوزائیدہ انتہائی نگہداشت کے مرکز میں کل 54 بچوں کو داخل کیا گیا تھا۔ آگ ممکنہ طور پر شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔ اندر داخل ہونے والے بچوں کو بچانے میں مشکل پیش آئی۔ باہر داخل بچوں کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔ واقعہ کی تحقیقات ڈویژنل کمشنر ومل دوبے اور ڈی آئی جی کلاندھی نیتھانی کی قیادت میں تشکیل دی گئی ٹیم کر رہی ہے۔ اس کی رپورٹ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو 12 گھنٹے کے اندر پیش کی جائے گی۔ ڈی آئی جی کلاندھی نیتھانی نے بتایا کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ ڈویژنل کمشنر ومل کمار دوبے نے بتایا کہ آگ اندرونی حصے میں لگی۔ زیادہ تر بچوں کو بچا لیا گیا ہے۔
اس دوران استپال انتظامیہ کی لا پر وائی بھی سامنے آئی ہے۔ آگ لگنے کے بعد فائر الارم بھی نہیں بجا جس کی وجہ سے آگ مزید خوفناک ہو گئی ۔ باقی بچوں کو کھڑکی توڑ کر بچایا گیا۔بتایا جا رہا ہے کہ وارڈ بوائے نے فائر سسٹم سے آگ بجھانے کی کوشش کی لیکن وہ کام نہیں کر سکا کیونکہ ایکسپائر ہو چکا تھا۔یہ منظر انتہائی خوفناک اور دلدوز تھا ۔جہاں بچوں کی جلی ہوئی لاشیں نکالی جا رہی تھیں۔جس حالت میں لاشیں نکالی جا رہی تھیں اس سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ آگ کتنی خوفناک تھی اور ان معصوم بچوں پر کیا گزری ہوگی ۔ بچوں میں دو سے دس دن کے بچے شامل ہیں ۔ لواحقین کا رو رو کر برا حال ہے۔ ہر طرف ہنگامہ برپا ہے۔