اتر پردیش :باندہ جیل میں قید سابق رکن اسمبلی مختار انصاری انتقال
مختار انصاری کے بھائی رکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے ان کو زہریلی چیز دینے کا الزام لگایا تھا
نئی دہلی،29مارچ
باندہ جیل میں بند پوروانچل کے سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کا جمعرات (28 مارچ) کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔دیر شام جیل میں سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی طبیعت بگڑنے کے بعد انہیں باندہ میں رانی درگاوتی میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔اسپتال نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، "آج رات تقریباً 8:25 بجے، جیل میں بند مختار انصاری ولد سبحان اللہ، عمر تقریباً 63 سال، کو جیل کے اہلکاروں نے شکایت کرتے ہوئے رانی درگاوتی میڈیکل کالج، باندہ کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں داخل کرایا اور قے اور بے ہوشی کی حالت میں انہیں لایا گیا۔اسپتال نے کہا، "مریض کو 9 ڈاکٹروں کی ٹیم نے فوری طبی دیکھ بھال فراہم کی تھی۔” لیکن پوری کوشش کے باوجود مریض دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے انتقال ہو گیا۔‘‘
مختار انصاری کے انتقال کی خبر پھیلتے ہیں سیکورٹی کے پیش نظر پورے یوپی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے لکھنؤ میں اپنی رہائش گاہ پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔
اس سے پہلے منگل کو رانی درگا وتی میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا ۔ انہیں اسٹول سسٹم کا مسئلہ تھا۔14 گھنٹے آئی سی یو میں رکھ کر علاج کیا گیا تھا۔خیال رہے کہ مختار کورٹ میں درخواست دے کر الزام لگایا تھا کہ انہیں جیل میں دھیما زہر دیا جا رہا ہے۔ مختار انصاری کی موت سے متعلق خبروں کے بعد ماؤ اور غازی پور میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جیل میں ڈاکٹر کے سامنے بھی ان کی حالت ٹھیک نہیں تھی انہیں الٹی ہوئی اور پرانے ڈاکٹر کو بلایا گیا اس کے بعد انہیں میڈیکل کالج لے جایا گیا ۔ ابتدائی اسٹیج پر ڈاکٹر کو ہارٹ اٹیک جیسی حالت لگی اس کے بعد حالت کنٹرول نہ ہونے پر میڈیکل کالج لے جایا گیا ۔جہاں ڈاکٹر نے مردہ قرار دیا ۔
قابل ذکر ہے کہ مختار انصاری کی صحت حالیہ دنوں میں کئی بار بگڑ چکی تھی۔ انہیں منگل کی شام باندہ ضلع کے رانی درگاوتی میڈیکل کالج سے ڈسچارج کیا گیا۔ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سنیل کوشل نے بتایا تھا کہ انصاری کو اس وقت پیٹ میں درد، پیشاب میں دشواریکی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
مختار انصاری کے بھائی نے ان کو زہریلی چیز دینے کا الزام لگایا تھا
مختار انصاری کے بھائی اور غازی پور سے بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ افضل انصاری نے بتایا تھا کہ انہیں محمد آباد پولیس اسٹیشن سے ایک پیغام ملا تھا جس میں انہیں بتایا گیا تھا کہ مختار کی طبیعت خراب ہے اور انہیں باندہ میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا ہے۔ انصاری کے مطابق مختار نے انہیں بتایا ہے کہ انہیں کھانے میں کوئی زہریلی چیز پلائی گئی ہے اور ایسا دوسری بار ہوا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ مختار نے انھیں بتایا کہ انھیں تقریباً 40 دن پہلے زہر دیا گیا تھا اور حال ہی میں دوبارہ دیا گیا، غالباً 19 یا 22 مارچ کو، جس کے بعد ان کی حالت خراب ہوئی ہے۔