اتر پردیش : ایک اور مسجد پر انہدامی کارروائی کی تیاری ، 15 دنوں کا الٹی میٹم

گورکھپور میں گھوش کمپنی چوراہا واقع مسجد کو منہدم کرنے کے لیے گورکھپور ڈیولپمنٹ اتھارٹی  نے 15 دنوں کا  الٹی میٹم دیا،غیر قانونی تعمیر کا دعویٰ

نئی دہلی ،20 فروری :۔

اتر پردیش  میں مساجد کے خلاف غیر قانونی تعمیرات کا حوالہ دے کر انہدامی کارروائی کرنا اب معمول بنتا جا رہا ہے۔بی جے پی یا شدت پسند ہندو تنظیموں کی جانب سے معمولی شکایت پر اتر پردیش انتظامیہ کارروائی کی تیاری شروع کر دیتی ہے۔ کوشامبی میں مدنی مسجد پر انہدامی کارروائی کا معاملہ ابھی  پر سکون بھی نہیں ہوا تھا کہ اب ایک اور مسجد پر انہدامی کارروائی کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔تازہ معاملہ  گورکھپور میں واقع گھوش کمپنی چوراہا واقع مسجد کا ہے جسے جی ڈی اے (گورکھپور ڈیولپمنٹ اتھارٹی) نے میونسپل کارپوریشن کی زمین پر مبینہ طور پر ناجائز طریقے سے  قبضہ قرار دے کر  مسجد کو منہدم کرنے کے لیے 15 دنوں کا الٹی میٹم دیا ہے۔ گورکھپور کے گھوش کمپنی چوراہے کے پاس میونسپل کارپوریشن کی 47 ڈسمل زمین پر بغیر نقشہ کی منظوری کے بنی تیسری منزل کو منہدم کرنے کا جی ڈی اے نے حکم جاری کیا تھا۔ 15 فروری کو مسجد کے مرحوم متولی کے بیٹے شعیب احمد کو نوٹس دے کر 15 دن میں خود ہی تعمیر ہٹانے کو کہا گیا تھا۔ ساتھ ہی کہا گیا تھا کہ اگر یہ خود سے ناجائز تعمیر کو نہیں ہٹائیں گے تو جی ڈی اے خود اسے منہدم کرائے گا اور اس کا خرچ مسجد تعمیر کرنے والوں سے وصول کیا جائے گا۔

دراصل دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ گورکھپور واقع گھوش کمپنی چوراہے کے پاس میونسپل کارپوریشن کی 47 ڈسمل زمین پر گزشتہ 50 سالوں سے قبضہ تھا۔ اس قبضہ کو میونسپل کارپوریشن نے 25 فروری 2024 کو ایک مہم چلا کر ہٹانے کی کوشش کی تھی۔ اس کوشش کے تحت وہاں موجود 31 دکانوں اور 12 رہائشی احاطہ کو ہٹایا گیا تھا۔ اس دوران وہاں موجود مسجد کو بھی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے گرائے جانے لگا۔ لیکن مسجد کے متولی اور دیگر کئی لوگوں نے اس کی شدید مخالفت کی، جس سے انہدامی کارروائی نہیں ہو سکی۔

بعد ازاں میونسپل کارپوریشن نے مسجد تعمیر کے لیے 60 اسکوائر میٹر زمین جنوب مشرقی گوشے میں دینے پر اتفاق ظاہر کیا تھا۔ اس کے بعد میونسپل کارپوریشن بورڈ نے اسے منظوری بھی دے دی تھی۔ مسجد کی تعمیر کا عمل بھی شروع ہو گیا تھا۔ جی ڈی اے کے مطابق بغیر نقشہ منظوری کے گھوش کمپنی چوراہے کے پاس مسجد کی تعمیر ناجائز طریقے سے کی گئی ہے۔ اس کے بعد مسجد کے نام 3 مرتبہ نوٹس بھی جاری کیا گیا، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ اس کے بعد اب انتظامیہ نے 15 دنوں میں خود ہی مسجد کو توڑنے کی ہدایت دی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں کرنے پر جی ڈی اے خود مسجد کو گرائے گا۔ مسجد کے متولی نے جی ڈی اے کے حکم کے خلاف کمشنر کورٹ میں اپیل کی ہے۔