اتر پردیش : انکاؤنٹر پر اٹھے سوال ،منگیش یادو کے اہل خانہ کا الزام، گھر سے لے جا کر مار دی گولی
نئی دہلی ،07 ستمبر :۔
اتر پردیش کی یوگی حکومت میں مجرموں کے خلاف ذات اور مذہب دیکھ کر کارروائی کرنے کے الزامات عائد کئے جاتے رہے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ یوگی نے اسمبلی ایوان میں باقاعدہ اپنے اس ذات اور مذہبی تعصب کا اظہار کیا ہے ۔خاص طور پر یادو اور مسلموں کو ایک مجرم کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔اس لئے گزشتہ جمعرات کی رات منگیش یادو کے انکاؤنٹر پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں ۔ ہنگامہ اس وقت بڑھ گیا جب منگیش کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ منگیش کو ان کے گھر سے لے جانے کے بعد گولی مار دی گئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پیر کی رات پولیس اسے لے گئی تھی اور تیسرے دن لاش انہیں دے دی گئی۔ اس انکاؤنٹر پر اپوزیشن لیڈر اکھلیش یادو نے ایک بار پھر سنگین سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے ایک دن پہلے الزام لگایا تھا کہ انکاؤنٹر ‘ذات ‘ کو دیکھ کر کیا جا رہا ہے اور اس پر میڈیکل رپورٹ کو تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے ۔
اسی سلسلے میں اکھلیش یادو نے جیولری شاپ کے مالک کا ایک ویڈیو بیان شیئر کرکے یوپی حکومت پر ایک بار پھر سنگین سوالات اٹھائے ہیں جس میں منگیش کو زیورات ڈکیتی کیس میں ملزم بنایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا، ‘سوال یہ ہے کہ ڈاکوؤں سے لوٹی ہوئی رقم کس نے چھین لی؟ جب سب پکڑے گئے تو سونا کس کے خزانے میں گیا ؟ کیا یہ ممکن ہے کہ جو ڈاکو بن کر گئے وہ کسی کے نمائندے ہوں؟ سوال سنگین ہے۔
منگیش کا خاندان بھی ایسے ہی الزامات لگا رہا ہے۔ منگیش کی بہن کا کہنا ہے کہ منگیش اسے 28 تاریخ کو داخلہ کے لیے کالج بھی لے گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیر کی رات 2 بجے 6 سے 7 پولیس اہلکار گھر پہنچے تھے۔ بھائی کو زبردستی لے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیں گے۔ اس کے علاوہ پولیس والوں نے کچھ نہیں کہا۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلے منگیش پر کسی انعام کا اعلان نہیں کیا گیا تھامنگیش کی بہن کا ایک ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ پولیس اسے پیر کی صبح 2 بجے گھر سے لے گئی۔
منگیش کے والد راکیش یادو کا کہنا ہے کہ جب پولیس اسے پوچھ گچھ کے بہانے لے گئی تو اس کی چھوٹی بہن اور منگیش کی ماں گھر میں موجود تھیں۔ انہوں نے کہا، ‘اس کے بعد جمعرات کو اطلاع دی گئی کہ بیٹے کی لاش پوسٹ مارٹم ہاؤس میں رکھی گئی ہے، اسے لے جائیں۔ پولیس نے اس کو مار ڈالا۔
یوگی پولیس کی اس تھیوری پر لوگ سوال اٹھا رہے ہیں اور جس طریقےسے منگیش یادو کو پولیس نے انکاؤنٹر میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے اس پر بھی سوال کھڑے کر رہے ہیں ۔اس انکاؤنٹر کے بعد یوگی حکومت پر ذات اور مذہب کی بنیاد پر کارروائی کرنے کے الزامات مزید تیز ہو گئے ہیں ۔