اتر پردیش:مسلم نوجوان  کو بے رحمی سے پیٹنے والے  بجرنگ دل لیڈر سمیت 15 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج

گزشتہ پانچ ستمبر کو چنگیز خان نامی نوجوان کے ساتھ بری طرح مار پیٹ کی گئی ،ویڈیو وائرل ہونے اور متاثرہ کی ماں کی شکایت کے بعد پولیس نے کارروائی کی

نئی دہلی ،09 ستمبر :۔

اتر پردیش کے ضلع پیلی بھیٹ میں گزشتہ پانچ ستمبر کو چنگیز خان نامی ایک مسلم نوجوان پر درجن بھر ہندوتو غنڈوں نے حملہ کر دیا اور بری طرح اس کی پٹائی کی جس  سے نوجوان بری طرح زخمی ہو گیا۔بعد میں پولیس کی مداخلت کے بعد غنڈوں سے بچایا گیا اور اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔ مقامی پولیس نےاس سلسلے میں بجرنگ دل کے رہنما سمیت 15 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ  5 ستمبر کو ایک مصروف چوراہے پر ایک مسلم نوجوان چنگیز خان کے ساتھ حملہ کی ویڈیو وائرل ہونےکے بعد، بجرنگ دل کے رہنما سنجے مشرا سمیت 15 افراد پر فرد جرم عائد کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ  یکم ستمبر کی رات کو بندہ چوک پر، جو پورن پور پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، وہاں پیش آیا تھا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مقامی لوگوں میں زبر دست غصہ اور غم پھیل گیا تھا۔جس بری طرح سے اس نوجوان کو پیٹا جا رہا تھا وہ انتہائی دردناک تھا۔

چنگیزخان کی والدہ  کے ذریعہ  درج کرائی گئی شکایت کے مطابق، یہ حملہ ہندوتوا کے ہجوم  کے ایک گروپ نے کیا تھا۔ ملزمان کے خلاف اقدام قتل سمیت دیگر الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس واقعے سے قبل خان کو ایک مقامی خاتون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم پولیس نے واضح کیا ہے کہ دونوں معاملات کی الگ الگ تفتیش کی جا رہی ہے اور ابھی تک آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔

ہندوتو گروپ نےخان کو قتل کرنے کے ارادے سے قریبی جنگل میں لے گئے۔ پولیس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے خان کو بچایا۔ جائے وقوعہ سے ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ خان کو مختلف چیزوں سے مارا پیٹا جارہا ہے اور اس کی قمیض چھین لی جاتی ہے۔اس کے سر سمیت جسم کے مختلف حصوں سے خون بہہ رہا ہے اور غنڈے زخمی حالت میں اسے گھسیٹ رہے ہیں۔ بجرنگ دل کے ضلع صدر سنجے مشرا نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ واقعہ موٹر سائیکل سواروں کے تصادم  کے بعد پیش آیا  جو مبینہ طور پر ایک لڑکی کو زبردستی لے جانے کی کوشش کر رہے تھے۔