اتر پردیش:شوہر اور بیوی کی فلمی کہانی،شادی کے بارہ سال بعد پی سی ایس آفیسر بیوی نے صفائی ملازم شوہر سے مانگی طلاق
نئی دہلی ،23جون :
اتر پردیش کے بریلی ضلع میں پی سی ایس آفیسر کا ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے جو کسی فلمی کہانی سے کم نہیں ہے ۔ یہ کہانی ہے ایک غریب اور صفائی ملازم شوہر اور پی سی ایس آفیسر بیوی کی ۔شوہر کا الزام ہے کہ اس نے اپنی غریبی کے باوجود بیوی کو پڑھا لکھا کر آفیسر بنایا اور اب بیوی اسے دھوکہ دے کر کسی اور کے ساتھ عشق لڑا رہی ہے ۔جبکہ بیوی کا الزام ہے کہ شوہر نے اس سے جھوٹ بول کر شادی کی تھی اور اب اس سے مکان اور پیسے کا مطالبہ کر رہا ہے ۔یہ معاملہ اتر پردیش کے بریلی ضلع کا ہے ۔اس معاملے میں محکمہ جاتی تفتیش کا عمل جاری ہے ۔
رپورٹ کے مطابق بریلی کے سیمی کھیڑا شوگر مل کی جی ایم پی سی ایس آفیسر جیوتی موریہ نے اپنے شوہر پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گرام پنچایت افسر ہونے کا جھوٹ بول کر ان کی شادی ہوئی تھی۔ اسے آٹھ سال بعد معلوم ہوا کہ وہ ایک جھاڑو دینے والا صفائی ملازم ہے۔ شوہرکے پچاس ہزار روپے اور مکان کا مطالبہ پورا نہ کرنے پر اس کے شوہر آلوک نے اس کا واٹس ایپ چیٹ وائرل کر دیا۔
دریں اثنا ان کے شوہر آلوک موریہ نے دعویٰ کیا کہ شادی سے پہلے وہ کچھ نہیں تھی جیوتی کو اس نے پڑھا لکھا کر پی سی ایس آفیسر بنایا ۔ اب وہ ہوم گارڈ کمانڈنٹ منیش دوبے کے ساتھ افیئر میں ہے۔آلوک موریہ شوہر نے مزید الزام لگایا ہے کہ وہ دونوں مل کر اسے قتل کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ آلوک نے واٹس ایپ چیٹ کو وائرل بھی کیا تھا۔ اس کے بعد پورا معاملہ سرخیوں میں آیا۔
شوہر آلوک نے اپنی پی سی ایس بیوی جیوتی موریہ پر غازی آباد میں تعینات ہوم گارڈ کمانڈنٹ کے ساتھ ناجائز تعلقات کا الزام لگایا تھا۔ اس معاملے میں جیوتی موریہ نے کہا کہ یہ میرا ذاتی معاملہ ہے۔ میں نے اپنے شوہر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ اس نے جھوٹ بول کر مجھ سے شادی کی تھی۔ اس کے بعد وہ اپنی زندگی میں آگے بڑھ رہی ہے۔ شوہر آلوک کمار موریہ نے اپنی بیوی اور اس کے عاشق کے خلاف دھومن گنج پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے ۔جیوتی موریہ اور آلوک موریہ کی شادی 2010 میں ہوئی تھی ،اس تنازعہ کے بعد اب وہ اپنے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کر رہی ہیں ،جبکہ ان دونوں کی دو بیٹیاں بھی ہیں ۔
شوہر کا کہنا ہے کہ رشتہ دار ہونے کی وجہ سے ماموں نے ثالثی کر کے ان کا رشتہ طے کرایا تھا۔ شادی کے وقت میری بیوی بی اے کر رہی تھی۔ بیوی کی خواہش کے مطابق میں نے مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کے لیے کوچنگ کروائی اور کافی پیسہ بھی خرچ کیا۔ افسر بننے کے بعد اس کے رویے میں تبدیلی آنے لگی۔