اتر پردیش:سترہ سالہ مسلم طالب علم کا قتل ، دو گرفتار
اسکول سے لوٹتے وقت ہرش وردھن پانڈے،دیپک سویتا اور بھرت سرکار نے بری طرح حملہ کر کے قتل کر دیا

نئی دہلی ،26 جولائی :۔
اتر پردیش کے فتح پور میں ایک دل دہلا دینے والا قتل کا واقعہ پیش آیا ہے ۔ ایک سترہ سالہ مسلم طالب علم کو ہندو نوجوانوں نے حملہ کر کے بری طرح زدو کوب کیا اور قتل کر دیا۔پولیس نے اس سلسلے میں مقدمہ درج کر کے دو کو گرفتار کر لیا ہے ۔اس واردات کو تین ہندو نوجوانوں نے انجام دیا ۔
رپورٹ کے مطابق محمد آریش نامی 17 سالہ مسلمان طالب علم کو 23 جولائی کو فتح پور، اتر پردیش میں تین نوجوانوں نے بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔حملہ کاشی رام کالونی کے قریب اس وقت ہوا جب متاثرہ لڑکا اسکول کے بعد گھر لوٹ رہا تھا۔
12ویں جماعت کے طالب علم آریش پر حملہ کرنے والوں کی شناخت ہرشوردھن پانڈے، دیپک سویتا اور بھرت سرکار کے نام سے ہوئی ہے۔ آریش پر ڈنڈوں اور لاٹھیوں سے گھیر کر حملہ کیا گیا۔ پانڈے کا تعلق دائیں بازو کی شدت پسند ہندو تنظیم سے ہے۔
آریش کے دادا روب احمد نے الزام لگایا، "وہ موقع پر انتظار کر رہے تھے، جیسے ہی میرا پوتا پہنچا، انہوں نے اس پر حملہ کیا یہاں تک کہ وہ بے ہوش ہو گیا۔ مقامی لوگوں نے ایمبولینس کو بلایا، اریش کو شدید چوٹوں کی وجہ سے بہت زیادہ خون کی الٹیاں ہو رہی تھیں۔
اسے فتح پور کے صدر اسپتال لے جایا گیا اور پھر کانپور کے اسپتال منتقل کیا گیا۔ تاہم وہ 24 جولائی کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ ماضی میں ایک تنازعہ کی وجہ سے یہ جان لیوا حملہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہرش وردھن اسے ایک سال سے دھمکیاں دے رہا تھا۔کوتوالی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ دو ملزمان گرفتار جبکہ ایک فرار ہے۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے تصدیق کی کہ مجرم کو پکڑنے کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش جاری ہے، لواحقین نے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔