اترپردیش کے 80 مدارس ایس آئی ٹی کےنشانے پر
فنانشیل وسائل کی چھان بین کے لئے قائم تین رکنی ایس آئی ٹی کی ٹیم کا 100 کروڑ کی غیر ملکی فنڈنگ کا دعوی
لکھنؤ،نئی دہلی ،07دسمبر :۔
اترپردیش میں یوگی حکومت کی آمد کے بعد بڑے پیمانے پر مدارس کے خلاف مہم شروع کر دی گئی ہے ۔ اس سلسلے میں ایک لمبے عرصے سے حکومتی سطح پر جانچ جاری ہے ۔ اب ایس آئی ٹی ان مدارس کے مالی ذرائع بر گہری نظر رکھے ہوئے ہے ۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق مدارس کے فنانشیل وسائل کی چھان بین کے لئے قائم تین رکنی ایس آئی ٹی کی ٹیم نے ایسے 80مدارس کی نشاندہی کی ہے جنھوں نے گزشتہ دو سالوں میں عطیہ کے ذریعہ مختلف ممالک سے 100کروڑ روپےحاصل کئے۔
سینئر حکام کا کہنا ہے کہ ایس آئی ٹی اس بات کی شناخت کرنے کی کوشش کرے گی کہ یہ رقم مدرسوں نے کس مد میں اور کس کے تحت خرچ کی ،کس طرح حاصل کی اور کیا بے ضابطگیاں برتی گئیں۔
اترپردیش میں کم وبیش چوبیس ہزار مدرسے ہیں ان میں سے 16,500یوپی مدرسہ ایجوکیشن بورڈ میں رجسٹرڈ ہیں- اے ٹی ایس کے ایڈیشنل ڈی جی موہت کمار جو ایس آئی ٹی کے بھی سربراہ ہیں کا کہنا ہے کہ ہم یہ دیکھیں گے کہ حاصل کردہ فنڈ مدرسہ کے علاوہ کیا اور کہیں بھی خرچ ہوا ہے ؟
ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق موہت اگروال نے کہا کہ ریاستی سرکار نے تحقیقات کے لئے ٹائم فریم طے نہیں کیا -یوگی سرکار نے گزشتہ سال ضلع مجسٹریٹوں کو حکم دیا تھا کہ غیر رجسٹرڈ ،غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کیا جائے دو ماہ کے سروے میں معلوم ہوا کہ تقریبا 8,449مدارس یوپی مدرسہ ایجوکیشن بورڈ سے ملحق نہیں ہیں۔