اترپردیش: نماز پڑھ کر مسجد سے لوٹ رہے امام کے ساتھ ہندو شدت پسند غنڈوں کے ذریعہ مار پیٹ، جےشری رام کا نعرہ لگانے پر کیامجبور
نئی دہلی ،21جولائی :۔
اتر پردیش میں ہندوتوتنظیموں کے ذریعہ مسلمانوں کو نشانہ بنایاجانا ایک معمول کی بات ہو گئی ہے ۔ آئے دن اس طرح کے واقعات منظر عام پر آ رہے ہیں جہاں مسلم نوجوانوں کو ہندو شدت پسندوں کے ذریعہ نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ در اصل ان کے دلوں سے پولیس اور انتظامیہ کا خوف بالکل ختم ہو چکا ہے کیونکہ انہیں یقین ہے کہ ان کے خلاف یوگی حکومت میں کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔
تازہ ترین معاملہ مغربی یوپی کے باغپت ضلع کا ہے، جہاں ہندوشدت پسند غندوں نے مسجد کے امام کو پکڑ کر بے رحمی سے مارا اور انہیں جئے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔
مجیب الرحمن ولد قاضی شہر حبیب الرحمن جو پرانے شہر کی ایک مسجد سے نماز پڑھ کر واپس آ رہے تھے، راستے میں تین نوجوانوں نے انکے گلے میں بھگوا کپڑا ڈال کر انہیں روکا اور ان کے ساتھ بدسلوکی کرنے لگے۔
جب امام نے ان کی کارروائی پر اعتراض کیا تو ملزمان نے انہیں پستول دکھا کر ہندوستان زندہ باد اور جئے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔جئے شری رام کا نعرہ لگانے سے انکار کرنے پر امام صاحب کو مارا پیٹا گیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق جب پولیس نے اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی تو متاثرہ امام صاحب نے ایس پی سے شکایت کی۔ ایس پی کی جانب سے شکایت موصول ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ تاہم ایک ملزم تاحال مفرور ہے۔