اترپردیش: سرکاری گئوشالہ میں گایوں کی مسلسل ہو رہی اموت سے ناراض کسانوں نے دیا دھرنا
ایک ماہ میں 50 سے زیادہ گایوں کی موت پر عوام میں سخت رنج و غم
باندا،3 نومبر | مشتعل اتر پردیش کے ضلع باندا کے ایک قصبے اترّا کی گئو شالہ میں گایوں کی مسلسل اموات سے مشتعل کسانوں نے جمعہ کو تحصیل کے احاطے میں دھرنا دیا اور کافی وقت تک ہنگامہ برپا کیا۔ اس واقعے کے لیے کسانوں نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے انھیں فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
بندیل کھنڈ کسان یونین (بی کے ڈی) کی سربراہی میں لگ بھگ پانچ سو کسانوں نے پہلے تحصیل کیمپس میں ڈپٹی کلکٹر آفس کا گھیراؤ کر کے کافی دیر تک ہنگامہ برپا کیا اور پھر وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے۔ کسان یونین کے صدر ومل شرما نے الزام لگایا کہ "یہاں کہ کانہا گورنمنٹ گئوشالہ میں فاقوں کے سبب گذشتہ چار دنوں میں 16 گایوں کی موت ہوگئی ہے”۔
کسانوں کے رہنما شرما نے الزام لگایا کہ "بھوسے کی فراہمی کرنے والے ٹھیکیدار کی پیسوں کی عدم ادائیگی کے سبب اس نے بھوسے کی سپلائی بند کردی ہے ، جس کی وجہ سے بھوک سے تڑپ کر پچھلے چار دنوں میں 16 گایوں کی موت ہوگئی۔ اور پچھلے ایک ماہ کے عرصے میں اس گئوشالہ میں 50 سے زیادہ گایوں کی موت ہوچکی ہے’’۔
شرما نے کہا کہ ‘‘گایوں کی غیر وقتی موت کے لیے باندا ضلع مجسٹریٹ ذمہ دار ہے ، لہذا انہیں فوری طور پر ہٹا کر اس کی تفتیش کی جانی چاہیے۔”
کاشتکاروں نے بغیر کسی پوسٹ مارٹم کے ہی مردہ گایوں کی تدفین کا بھی الزام لگایا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ ، سردار ولبھ بھائی پٹیل کی یوم پیدائش کے موقع پر جمعرات کو باندا آنے والے ضلع انچارج وزیر بندھن سنگھ راجپوت نے بھی گایوں کی بے وقت موت پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کی اعلی سطحی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے اور جلد ہی اہم کارروائی کی جائے گی۔