اترا کھنڈ میں باہری لوگوں کو  زمین خریدنے پر پابندی عائد کرنے کی تیاری  

نئی دہلی ،21 فروری :۔

جموں و کشمیر سے جب دفعہ 370 کو ختم کیا گیا تھا تو پورے ملک میں یہ ہنگامہ کیا گیا کہ اب جموں و کشمیر میں کہیں سے بھی لوگ زمین خرید سکتے ہیں ۔ اس سے قبل دفعہ 370 کی وجہ سے باہری لوگوں کے زمین خریدنے پر پابندی تھی ۔اس معاملے کو بی جے پی کی حکومت نے اس طرح لوگوں کے ذہنوں پر حاوی کر دیا تھا کہ ہر شخص کشمیر میں پلٹ بک کرا رہا تھا مگر وہیں بی جے پی کی حکومت نے اب اتر کھنڈ میں باہری لوگوں کے زمین خریدنے پر پابنعدی عائد کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔اب سوال کھڑے ہو رہے ہیں کہ کیا یہ وہی بی جے پی حکومت ہے جو   جموں و کشمیر میں پابندیوں کو لے کر ہنگامہ برپا کر رہی تھی۔  جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد، بی جے پی یہ دعوی کرتی رہی کہ ملک کے لوگ اب ملک میں کہیں بھی زمین خرید یا بیچ سکتے ہیں۔

دراصل، اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی ریاست میں ایسا قانون لانا چاہتے ہیں جس میں ریاست کے زیادہ تر اضلاع میں باہر کے لوگ زمین کی خرید و فروخت نہ کر سکیں۔ گزشتہ روز دھامی کابینہ نے ایک مسودہ کو منظوری دی تھی جس میں ریاست کے 13 میں سے 11 اضلاع میں ریاست سے باہر کے لوگوں پر زرعی اور باغبانی کی زمین خریدنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔  یہ مسودہ اسمبلی کے رواں بجٹ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

ایک ٹویٹ میں وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے اسے ایک تاریخی قدم قرار دیا ہے۔  انہوں نے اپنی حکومت کو ریاست، ثقافت اور اصل شکل کی محافظ قرار دیا ہے۔  انہوں نے کہا، ‘ریاست کے لوگوں کے دیرینہ مطالبات اور جذبات کا مکمل احترام کرتے ہوئے، آج (بدھ) کابینہ نے سخت زمینی قانون کو منظوری دی ہے۔  یہ تاریخی قدم ریاست کے وسائل، ثقافتی ورثے اور شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرے گا اور ریاست کے اصل تشخص کو برقرار رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا، ‘ہماری حکومت عوام کے مفادات کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور ہم ان کے اعتماد کو کبھی ٹوٹنے نہیں دیں گے۔  اس فیصلے سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ ہم اپنی ریاست اور ثقافت کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔  یقیناً یہ قانون ریاست کی اصل شکل کو برقرار رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

اتراکھنڈ میں موجودہ اصول کے مطابق، ریاست سے باہر کے لوگ بغیر اجازت میونسپل کارپوریشن کی حدود سے باہر 250 مربع میٹر تک زمین خرید سکتے ہیں، جب کہ ریاست کے مستقل رہائشیوں کے لیے کوئی حد نہیں ہے۔  لیکن اب نئے مسودے میں کئی تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں۔اگر منظور ہو جاتا ہے تو نیا مسودہ قانون 2017 میں ترویندر سنگھ راوت حکومت کی تمام دفعات کو منسوخ کر دے گا۔