اترا کھنڈ:ایک اور  مسجد کے خلاف ہندوتوا وادیوں کاہنگامہ ،مسجد کوہٹانے کا مطالبہ

پتھورا گڑھ میں واقع مسجد کے خلاف راشٹریہ سیوا سنگھ کی قیادت میں غیر قانونی قرار دے کر ہندوؤں کا مظاہرہ

نئی دہلی ،11 نومبر :۔

اتر کھنڈ میں پھر ایک بار ہندوتو شدت پسند مسجدوں کے خلاف کھڑے ہو گئے ہیں ۔ پے در پے مساجد کیخلاف ہندوتوتنظیموں کی ہنگامہ آرائی سے اترا کھنڈ  ملک بھر میں ہندوتو کی  نئی نرسری  کے طور پر ابھر رہی ہے۔ تازہ معاملہ پتھورا گڑھ کا ہے۔ جہاں مسجد کی تعمیر کو غیر قانونی تعمیر  بتاکر ہندتووادی سڑکوں پر اتر آئے ہیں۔گزشتہ کچھ دنوں سے یہ تنازعہ سامنےآیا ہے اور اب زور پکڑنے لگا ہے۔  مقامی لوگ اس مسجد کی مخالفت کرتے ہوئے اسے غیر قانونی تعمیر قرار دے رہے ہیں۔  سڑکوں پر نکل آئے  ہیں اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس مسجد کو سیل کیا جائے۔

ہندو تنظیموں کےاحتجاج کے بعد پورے پتھورا گڑھ میں حالات کشیدہ ہیں۔  پولیس اور انتظامیہ ہر صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔   رپورٹ کے مطابق ہندوتو تنظیموں کی قیادات میں احتجاج کر رہے پتھوراگڑھ کے  لوگوں   کا الزام ہے کہ بیرناگ کے ایک گھر کو غیر قانونی طور پر مسجد کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ کئی ہندو تنظیمیں بھی اس مسجد کی مخالفت میں سامنے آ گئی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ان کی جگہ غیر قانونی طور پر مسجد بنا کر نہیں چلا سکتا۔

خاص طور پر شدت پسند ہندو تنظیم راشٹریہ سیوا سنگھ  سر گرم ہے۔ سنگھ کے صدر ہمانشو جوشی نے کہا کہ یہ معاملہ پچھلے دو ماہ سے چل رہا ہے۔  اس مسجد کے بارے میں سب جانتے ہیں   ہمارا احتجاج اس غیر قانونی مسجد کے خلاف ہے۔  ہم نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسجد کو ہٹایا جائے۔