اتراکھنڈ: گڑھوال میں شدت پسند خاتون نے مسلمان ہاکروں کو دھمکی دی،سامان فروخت کرنے سے روکا
موٹر سائیکل پر گاؤں گاؤں جا کر کپڑے فروخت کرنے والے غریب مزدوروں کا شناختی کارڈ اور سامان ضبط کرلیا ،بد سلوکی بھی کی
نئی دہلی ،08جون :۔
اترا کھنڈ ان دنوں ہندونواز تنظیموں اور شدت پسندوں کا گڑھ بنتا جا رہا ہے جہاں آئے دن مسلمان دکانداروں کو شہر اور کاروبار چھوڑ کر جانے کی دھمکی دی جاتی ہے تو کہیں مزدور اور غریب پھیری کرنے والے مسلمانوں کو شناختی کارڈ دیکھ کر انہیں دھمکایا جاتا ہے اور انہیں سامان بیچنےکے لئے گاؤں میں د اخل ہونے سے روکا جا رہا ہے ۔ تازہ معاملہ اتراکھنڈ جہاں کچھ مسلم غریب ہاکر بائک پر کپڑا وغیرہ کی پھیری کرنے والوں اور گاؤں گاؤں جا کر فروخت کرنے والوں کو ایک شدت پسند ہندو خاتون نے دھمکی دی اور انہیں گاؤں میں داخل ہونے سے روکا ۔ خاتون نے مسلم ہاکروں سے زبردستی پوچھ گچھ کی اور ان کے اہم دستاویزات کو ضبط کر لیا۔
ہندوتو واچھ نامی ٹوئٹر سے ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون کو تین مسلم ہاکروں سے پوچھ گچھ کر تی ہے ، پہلے ان کے پرمٹ چیک کیے گئے اور پھر انہیں مارنے کی دھمکی دی گئی۔خاتون انہیں پہاڑ کی چوٹی سے دھکیلنے کی دھمکی دیتی ہیں، اور دعویٰ کرتی ہے کہ ان کے اصلی آدھار کارڈ بھی جعلی ہیں، جس کے بعد ہاکرز معافی مانگتے ہیں اور کبھی واپس نہ آنے کا وعدہ کرتے ہیں۔
وائرل ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کا حوصلہ اتنا بلند ہے کہ وہ پولیس سے بھی نہیں ڈرتی۔ وہ ہاکروں کا سامان ضبط کرتی ہے اور کہتی ہے کہ جا کر تھانے میں شکایت کرو اور پولیس والوں کو یہاں لے آؤ، پھر تمہیں کاغذات ملیں گے۔ویڈیو میں وہ خاتون ان غریبوں کو کرائے پر کمرے دینے والوں کو بھی دھمکی دیتی ہے اور انہیں لالچی اور برا بھلا بھی کہتی ہے ۔