اتراکھنڈ نے تبلیغی جماعت میں شرکت کرنے والوں سے کہا: حکام کو اطلاع دیں یا قتل کے الزامات کا سامنا کریں

اترا کھنڈ، اپریل 6: اتراکھنڈ پولیس نے ریاست کے باشندوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ پچھلے مہینے دہلی میں منعقدہ تبلیغی جماعت کی مذہبی جماعت میں شریک ہوئے ہیں تو انتظامیہ کو پیر کے دن تک اس سے مطلع کر دیں، ورنہ انکشاف نہ کرنے کا کوئی معاملہ کورونا وائرس سے ہونے والے انفیکشن سے منسلک پایا گیا ہے تو قتل کے الزام میں کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ خبر اے این آئی نے دی۔ اسی طرح ہماچل پردیش کے وزیر اعلی جے رام ٹھاکر نے دہلی میں منعقدہ تقریب میں شرکت کرنے والوں کو کوویڈ 19 کا ٹیسٹ کروانے یا کارروائی کا سامنا کرنے کی بات کی۔

ہندوستان میں کورونا وائرس کے ایک ہزار سے زیادہ مثبت واقعات کو مذہبی جماعت سے منسلک کیا گیا ہے۔

اتوار کے روز وزارت صحت نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے مذہبی اجتماع نے ہندوستان میں مقدمات کی دوگنی شرح کے تخمینہ کو 7.4 دن کے مقابلے 4.1 دن میں ہی مکمل کر دیا ہے۔

اتوار کو اتراکھنڈ کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس انل رتوری نے کہا ’’جن لوگوں نے تبلیغی جماعت کے پروگرام میں شرکت کی تھی وہ 24 گھنٹوں کے اندر اندر آکر معلومات کا انکشاف کریں، بصورت دیگر ان کے خلاف قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے گی۔‘‘

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق انھوں نے مزید کہا کہ ان کا طبی معائنہ کرایا جائے گا اور اگر ضروری ہوا تو انھیں قرنطینہ میں ڈال دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا ’’اگر 6 اپریل کے بعد پولیس اور انتظامیہ کو پتہ چل گیا کہ کوئی جان بوجھ کر خود کو چھپا رہا ہے اور اس کے بعد اس شخص نے علاقے میں انفیکشن پھیلادیا ہے تو ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ اور دیگر دفعات کے علاوہ قتل کی کوشش کے الزام میں بھی کارروائی ہوگی۔ اور اگر انفیکشن کی وجہ سے کوئی گاؤں یا علاقے میں مر جاتا ہے تو قتل کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘

رتوری نے کہا کہ ریاستی انٹلیجنس، انتظامیہ اور پولیس اہلکار تبلیغی جماعت کے ان تمام ممبروں کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں جو حال ہی میں نظام الدین گئے تھے اور وہاں سے اتراکھنڈ واپس آئے ہیں۔

وزارت صحت کے مطابق ریاست میں ابھی تک 26 کورونا وائرس کے کیسز ہیں۔ ان میں سے 16 اطلاعات کو مذہبی جماعت سے منسلک کیا گیا ہے۔

وہیں ملک بھر میں کورونا وائرس کے 4،067 واقعات درج ہوئے ہیں، جن میں سے 109 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔