اتراکھنڈ میں متعدد مقامات کے نام تبدیل، اورنگ زیب پور اب شیواجی نگر

نئی دہلی ،یکم اپریل :۔
اترا کھنڈ کی دھامی حکومت مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی کارروائی میں آگے بڑھ رہی ہے۔ مدارس کے خلاف جاری مہم ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔اب اتر پردیش حکومت کی طرح دھامی حکومت مقامات کے نام بھی تبدیل کرنے کا آغاز کر دیا ہے گزشتہ روز اتراکھنڈ کے چار اضلاع میں کل 11 مقامات ایسے ہیں جن کے نام تبدیل کیے گئے ہیں۔ ان میں ہریدوار میں پانچ، دہرادون میں تین، نینی تال میں دو اور ادھم سنگھ نگر میں ایک جگہ شامل ہے۔
اتراکھنڈ میں کئی جگہوں کے نام بدلے گئے ہیں (اتراکھنڈ نے 11 جگہوں کا نام بدل دیا ہے)۔ یہ مقامات ہریدوار، دہرادون، نینیت ال، اودھم سنگھ نگر اضلاع میں موجود ہیں۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے پیر 31 مارچ کو اس کا اعلان کیا۔ حکومت کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ملک میں مغل سلطنت سے وابستہ بادشاہوں اور ان کے نام سے منسوب سڑکوں/مقامات کو لے کر تنازعہ اپنے عروج پر ہے۔
رپورٹ کے مطابق چار اضلاع میں تقریباً 11 مقامات ایسے ہیں جن کے نام تبدیل کیے گئے ہیں۔ ان میں ہریدوار میں پانچ، دہرادون میں تین، نینی تال میں دو اور ادھم سنگھ نگر میں ایک جگہ شامل ہے۔ ان مقامات کا نام ہندو علامتوں، افسانوی کرداروں اور بی جے پی اور آر ایس ایس کے ممتاز رہنماؤں کے نام پر رکھا گیا ہے۔ کچھ نئے نام بھی تاریخی شخصیات کے نام پر رکھے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ کی طرف سے شیئر کی گئی فہرست کے مطابق، ہریدوار کے اورنگ زیب پور کا نام تبدیل کر کے شیواجی نگر، غازیوالی کا نام بدل کر آریہ نگر، چاند پور کا نام بدل کر جیوتیبا پھولے نگر، محمد پور جاٹ کا نام بدل کر موہن پور جاٹ، خانپور کا نام شری کرشنا پور، خانپور کا نام بدل کر کرشنا نگر نند پور اور اکبر پور فاضل پور کا نام بدل کر وجے نگر رکھا گیا ہے۔
اسی طرح دہرادون ضلع میں میانوالہ اب رام جی والا، پیر والا اب کیسری نگر، چاند پور خورد اب پرتھوی راج نگر اور عبداللہ پور اب دکش نگر کہلائے گا۔ اسی طرح نینی تال ضلع میں نوابی روڈ کا نام بدل کر اٹل مارگ اور واٹر مل-آئی ٹی آئی مارگ کا نام بدل کر گرو گولوالکر مارگ کر دیا گیا ہے۔ ادھم سنگھ نگر ضلع کی سلطان پور پٹی کا نیا نام کوشلاپوری میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔