اتراکھنڈ میں قدرتی تباہی پر جماعت اسلامی ہند کا اظہار رنج و غم،متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی

نئی دہلی ،06 اگست :۔

اتراکھنڈ کے اتر کاشی میں انتہائی خوف ناک قدرتی آف سے جانی و مالی نقصان کے بعد ملک بھر میں اظہار افسوس کیا جا رہا ہے ۔محض 34 سیکنڈ کی تباہی سے مکمل دھرالی گاؤں تباہ ہو گیا ،رہائشی مکانات ،ہوٹل ،دکانیں سب ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئیں ۔فوجی کیمپ، ہیلی پیڈ اور آس پاس کے دیہات اس قدرتی آفت کی زد میں آ گئے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اب تک 4 ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ 50 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔ فوج، این ڈی آر ایف اور آئی ٹی بی پی کی ٹیمیں ریسکیو میں مصروف ہیں مگر خراب موسم اور زمین کھسکنے کے سبب امدادی کاموں میں دشواری ہو رہی ہے۔اس اندوہناک تباہی پر ملی ،سیاسی اور سماجی تنظیموں نے بھی دکھ کا اظہار کیا ہے ۔ اسی سلسلے میں ملک کی معروف ملی تنظیم جماعت اسلامی ہند نے بھی مہلوکین کے لواحقین اور متاثرین سے اظہار ہمدردی کی ہے اور غم کا اظہار کیا ہے ۔

پریس کے نام جاری ایک بیان میں جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ ہم اترکاشی، اتراکھنڈ میں بادل پھٹنے اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے ہونے والی جانوں کے المناک نقصان اور بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی پر گہری تشویش اور غم کا اظہار کرتے ہیں۔ دھرالی گاؤں میں بادل پھٹنے سے آنے والے تباہ کن سیلاب نے بے پناہ تباہی مچائی، گھر، ہوٹل اور پوری بستیاں بہہ گئیں۔ یہ ہم سب کے لیے بہت بڑا المیہ ہے۔ خدشہ ہے کہ اب بھی کئی افراد ملبے تلے دبے ہو سکتے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے آنے والے دنوں میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی وارننگ دی ہے جس سے مزید نقصانات کا خدشہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم مرکزی اور ریاستی حکومتوں دونوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ متاثرہ لوگوں کو فوری بچاؤ، راحت اور بازآبادکاری فراہم کرنے کے لیے فوری اور مربوط کارروائی کریں۔ ہم نے فوج،این ڈی آر ایف ،ایس ڈی آر ایف، اور دیگر ایجنسیوں کی تعیناتی کی تعریف کی۔ تاہم، لاپتہ افراد کو تلاش کرنے اور بے گھر ہونے والوں کی مدد کے لیے تیز رفتار کوششوں کی ضرورت ہے۔

اس دوران انہوں نے اس لمناک تباہی پر اہل وطن سے متاثرین کے ساتھ کھڑے ہونے کی اپیل کی ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بحران کی اس گھڑی میں اترکاشی کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔انہوں نے جماعت کے ارکان سے بھی فاہی اور راحت کے کاموں میں حصہ لینے کی اپیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ  جہاں بھی ممکن ہو، جماعت کے ارکان اور ساتھی جاری امدادی اور بچاؤ کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے اور مقامی حکام اور سول سوسائٹی کے گروپوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔