اتراکھنڈ: شدت پسند ہندوؤں کے ہجوم کا مسلمانوں کے گھروں پر حملہ ، جئے شری رام کے نعرے لگائے
نئی دہلی ،23اگست :۔
اتراکھنڈ میں مسلمانوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے، مذہبی اجتماعات کے ذریعے کھلے عام ریاست چھوڑنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ لیکن حکومت کی جانب سے کوئی اقدام نہ کرنے کی وجہ سے شدت پسندوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ کھلے عام مسلمانوں کے خلاف بیان بازی کر رہے ہیں ۔
تازہ ترین معاملہ اتراکھنڈ کے وکاس نگر کا ہے، گزشتہ ہفتہ کی دیر رات شدت پسندوں کے ایک ہجوم نے شہر کے وسط میں واقع ایک کالونی میں مسلمانوں کے دو گھروں پر حملہ کر دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق میڈیا کے سامنے شدت پسندوں نے پولیس کو چیلنج کیا اور مبینہ طور پر مسلمانوں کو قتل کرنے کی دھمکیاں دیں۔
متاثرہ خاتون عذرا زیدی نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ اس کے والد اور بہن بھائی گھر پر نہیں تھے جب اس کے گھر کے سامنے ایک ہجوم جمع ہو گیا۔ وہ کہتی ہیں کہ اس وقت وہ اپنی والدہ، بھابھی اور چھ ماہ کے بچے کے ساتھ گھر میں موجود تھیں۔اچانک گھر کے باہر کچھ لوگوں کی آوازیں آئیں جو جئے شری رام کے نعرے لگا رہے تھے، وہ کہہ رہے تھے باہر نکلو، آج تمہیں نہیں چھوڑوں گا۔
الزام ہے کہ ہجوم میں موجود لوگوں نے وکاس نگر میں سڑک کے کنارے کھڑی مسلمانوں کی پھلوں اور سبزیوں کی گاڑیوں میں بھی توڑ پھوڑ کی۔
اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس نے ہائی وے پر جام لگانے اور پتھراؤ کرنے اور دو مسلمانوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ کرنے کے الزام میں 11 نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے اور 40-50 نامعلوم لوگوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔