اتراکھنڈ: ریلوے کے مسلم ملازم کے ساتھ مار پیٹ ،’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے پر مجبورکیا گیا
مکیش بھٹ، منیش بشٹ اور نوین بھنڈاری نامی شدت پسندوں نے رضوان کے ساتھ بد سلوکی کی اور قتل کرنے کی دھمکی دی

نئی دہلی ،17 اگست :۔
اتر پردیش کے سہارنپور سے تعلق رکھنے والے ایک مسلم ریلوے ملاز م پر اتراکھنڈ کے سری نگر قصبے میں تین افراد نے حملہ کیا ۔اس دوران اس کی مذہبی شناخت کے حوالےسے بد سلوکی کی گئی اور ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا ۔اس دوران شدت پسندحملہ آوروں نے اس کی داڑھی کاٹنے کی کوشش کی اور مذہب پر مبنی نازیبا کلمات بھی کہے۔اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آوروں کا گروپ کس طرح ایک بزرگ مسلم شخص کے ساتھ بد سلوکی کر رہاہے ۔
رپورٹ کے مطابق متاثرہ رضوان نے بتایا کہ یہ واقعہ 16 اگست کو شام 4 بجے کے قریب پیش آیا۔ پولیس شکایت کے مطابق، حملہ آوروں نے – جس کی شناخت مکیش بھٹ، منیش بشٹ اور نوین بھنڈاری کے نام سے کی گئی ہے – نے انہیں روکا، گالیاں دیں، مارا پیٹا اور انہیں ’’جئے شری رام‘‘ اور ’’بھارت ماتا کی جئے‘‘ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔
اس واقعے کی ایک ویڈیو، جو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، اس میں تینوں افراد کو رضوان کو مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ان میں سے ایک کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے، ’’یہاں ہندوؤں کا راج ہے، جئے شری رام کہو‘‘۔ ایک اور نے اسے سر قلم کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا، "تم حلال کر کے کاٹتے ہو، ہم تم جھٹکا کر یں گے ” (تم حلال کے ساتھ جانور ذبح کرو، ہم تمہیں جھٹکا سے کاٹ دیں گے)۔ ایک موقع پر حملہ آوروں میں سے ایک نے رضوان کی داڑھی کاٹنے کے لیے بلیڈ مانگا۔
ویڈیو میں ایک شخص کو بھی پکڑا گیا ہے جس میں رضوان پر ملک دشمن ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا گیا ہے، ’’15 اگست تھی لیکن تم ملاؤں ہمیں مارنا چاہتے ہو اور تم بھارت ماتا کی جئے تک نہیں کہہ سکتے‘‘۔
پورے حملے کے دوران، رضوان رحم کی درخواست کرتا ہے۔ ویڈیو میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ "میں نے آپ کے ساتھ کیا کیا؟ میں نے جئے شری رام بھی کہا۔”پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی گئی ہے، اور شکایت درج کرائی گئی ہے۔