اتراکھنڈ اسمبلی میں یونیفارم سول کوڈ بل پیش، گورنر کی منظوری کا انتظار
نئی دہلی ،06فروری :۔
ایک لمبے عرصے تک بحث کا موضوع بنے رہے اترا کھنڈ میں یو سی سی بالٓخر آج اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے ۔اب یکساں سول کوڈ یعنی یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) نفاذ کا راستہ ہموار ہو چکا ہے۔ 4 فروری کو اتراکھنڈ کابینہ نے یو سی سی بل کو منظوری دی تھی، اور آج اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ریاستی اسمبلی میں یو سی سی اتراکھنڈ 2024 بل پیش کر دیا۔ اب اس بل پر اسمبلی میں بحث ہوگی اور پھر ووٹنگ کا عمل انجام پائے گا۔ اسمبلی میں بی جے پی کی مضبوط موجودگی کو دیکھتے ہوئے اس بل کو منظوری ملنا یقینی ہے، اور پھر گورنر کی منظوری کا انتظار رہ جائے گا۔ گورنر کی منظوری کے بعد یہ بل قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔
ٓج جب اتراکھنڈ اسمبلی میں وزیر اعلیٰ دھامی نے یو سی سی بل پیش کیا تو بی جے پی اراکین اسمبلی نے ’جئے شری رام‘ اور ’وندے ماترم‘ کا نعرہ بلند کیا۔ حالانکہ اپوزیشن لیڈران اس بل کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ گورنر سے منظوری ملنے کے بعد ریاست میں یہ قانون نافذ ہو جائے گا، اور پھر اتراکھنڈ اس قانون کو نافذ کرنے والی ملک کی پہلی ریاست بن جائے گا۔
ذرائع کے مطابق یو سی سی بل کے مسودہ میں 400 سے زیادہ دفعات ہیں۔ اس کا مقصد روایتی رسوم و رواج سے پیدا ہونے والی خرابیوں کو دور کرنا ہے۔ چونکہ ہندو، عیسائی اور پارسی کے لیے دوسری شادی جرم ہے اس لیے کچھ لوگ دوسری شادی کے لیے مذہب تبدیل کر لیتے ہیں۔ ایسے میں یو سی سی نافذ ہونے کے بعد ایک سے زیادہ شادی پر پوری طرح سے روک لگے گی۔ علاوہ ازیں کچھ مذاہب میں شادی کو لے کر کوئی عمر طے نہیں ہے۔ یو سی سی نافذ ہونے کے بعد سبھی مذاہب میں شادی کے لیے لڑکیوں کی کم از کم عمر 18 سال اور لڑکوں کے لیے کم از کم عمر 21 سال طے ہو جائے گی۔