’’ اب میں عوام کے درمیان جا کر ہاتھ جوڑنا نہیں چاہتا ‘‘

  بی جے پی کے سینئر لیڈر کیلاش وجے ورگیہ کا بیان کہا کہ مجھے الیکشن لڑنے کی ایک فیصد بھی خواہش نہیں تھی

نئی دہلی،28ستمبر :۔

مدھیہ پردیش میں ہونے والے آئندہ انتخابات بی جے پی کے لئے مشکلات پیدا کر رہا ہے ،حالات اور ماحول کو بھانپ کر اب بی جے پی پھونک پھونک کر قدم بڑھا رہی ہے یہی وجہ ہے کہ اس نے متعدد سینئررہنماؤں اور مرکز وزراء کو بھی میدان میں اتارنے کا اعلان کر دیا ہے ،سینئر رہنماؤں کو ان کی مرضی کے بغیر جبراً میدان میں اتارا جا رہا ہے ۔اس سلسلے میں بی جے پی کے سینئر رہنما کیلاش وجے ورگیہ کا بیان سامنے آیا ہے ۔جس سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ بی جے پی کی حالت کیا ہے ۔

انتخابات کے لیے اپنی دوسری فہرست بی جے پی نے جاری کی ہے۔ اس فہرست کے جاری ہونے کے بعد بی جے پی کے سینئر لیڈر کیلاش وجے ورگیہ نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ’’میرے دل کو تکلیف پہنچی ہے کہ پارٹی نے مجھے اسمبلی کا امیدوار بنایا۔ مجھے الیکشن لڑنے کی ایک فیصد بھی خواہش نہیں تھی۔‘‘ کیلاش یہیں نہیں رکے اور انہوں نے کہا کہ اب وہ بڑے لیڈر بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’میرا منصوبہ یہ تھا کہ میں انتخابات کے دوران روزانہ 4-5 جلسوں سے خطاب کروں گا ہیلی کاپٹر کے ذریعے انتخابی مہم چلاؤں گا۔ اب میں عوام کے درمیان جا کر ہاتھ جوڑنا نہیں چاہتا۔‘‘

خیال رہے کہ بی جے پی نے اندور-1 اسمبلی سے کیلاش وجے ورگیہ کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ مالوا کی سیاست میں ایک بڑا نام ہونے کے علاوہ وہ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باپ ہونے کے ناطے انہیں یہ بات پسند نہیں کہ وہ اپنے بیٹے کا ٹکٹ کینسل کر کے خود الیکشن لڑیں۔

کیلاش نے کہا ’’میں سوچتا تھا کہ میں الیکشن کیوں لڑوں، کیونکہ آکاش نے اندور شہر میں اپنے لیے جگہ بنائی ہے۔ میری وجہ سے اسے سیاسی نقصان نہیں ہونا چاہیے، یہ ایک باپ کی حیثیت سے میرا احساس تھا۔‘‘

تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ پارٹی کے فرماں بردار سپاہی ہیں اور جب پارٹی حکم دے گی الیکشن لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اندور-1 سیٹ پر ترقی کے بہت امکانات ہیں، میں نہیں بلکہ بی جے پی کارکن وہاں الیکشن لڑیں گے۔ یہ بھی دلچسپ ہے کہ کیلاش وجے ورگیہ نے صرف اپنے بیٹے کے لیے الیکشن لڑنا چھوڑ دیا تھا۔