اب علی گڑھ ہوگا ’ہری گڑھ‘،میونسپل کارپوریشن نے دی منظوری
نئی دہلی ،08نومبر :۔
اتر پردیش کی یوگی حکومت کے ذریعہ مسلم نام والے شہروں کے ناموں کو تبدیل کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔دنیا بھر میں علی گڑھ مسلم یونیور سٹی کے طور پر مشہورضلع علی گڑھ کا نام بھی تبدیل ہونے کی تجویز کو میونسپل کارپویشن نے منظوری دے دی ہے ۔ اب اس فیصلے پرانتظامیہ کی مہرلگنے کا انتظار ہے۔ علی گڑھ کے میئرپرشانت سنگھ نے منگل کے روز یعنی 7 نومبرکوکہا کہ ایک میٹنگ میں علی گڑھ کا نام بدل کر ہری گڑھ کرنے کی تجویز منظورکی گئی تھی۔ سبھی کونسلروں نے اتفاق رائے سے اس تجویزکی حمایت کی ہے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کی شناخت ہے اور
میئرپرشانت سنگھل کا کہنا ہے کہ اب یہ تجویز انتظامیہ کو بھیجی جائے گی۔ مجھے امید ہے کہ انتظامیہ اس پر نوٹس لے گی اورعلی گڑھ کا نام بدل کر ہری گڑھ کرنے کے ہمارے مطالبے کو پورا کیا جائے گا۔ بی جے پی اورکچھ ہندو تنظیموں کی طرف یہ مطالبہ لمبے وقت سے کیا جا رہا ہے۔ تالا نگری شہر کا نام بدلنے کی یہ تجویز بی جے پی کونسلر سنجے پنڈت کے مشورے پرپیش کی گئی، جس کے بعد اسے منظوری دے دی گئی۔
علی گڑھ میونسپل کارپوریشن کی اس میٹنگ میں کافی ہنگامہ بھی ہوا۔ ہنگامے کے درمیان بی جے پی کونسلر نے ضلع کا نیا نام ہری گڑھ رکھنے کی تجویز پیش کی۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب علی گڑھ کا نام ہری گڑھ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ بلکہ اس سے پہلے بھی بی جے پی لیڈران اس طرح کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ علی گڑھ اترپردیش کا ایک اہم تجارتی مرکزہے اوراپنے تالا انڈسٹری کے لئے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ علی گڑھ کے تالے پوری دنیا میں امپورٹ کئے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ علی گڑھ اپنے پیتل کے ہارڈ ویئراورمجسمہ سازی کے لئے مشہورہے۔ علی گڑھ ملک کا ایک بڑا تعلیمی مرکزبھی ہے۔ یہاں پر100 سے زائد اسکول، کالج اورتعلیمی ادارے ہیں، اس میں علی گڑھ کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی بھی ہے، جو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ماتحت ہے۔