اب جنگ بندی کے معاہدے کا وقت آ گیا ہے
نیتن یاہو کے دورہ امریکہ پر کملا ہیرس کا سخت موقف،کہا غزہ کے درد پر خاموش نہیں رہ سکتیں
واشنگن،26 جولائی :۔
غزہ میں جاری جنگ کے درمیان اسرائیلی وزیر اعظم ان دنوں امریکہ کے دورے پر ہیں۔ جہاں انہوں نے صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس سے ملاقات کی۔ اس دوران کملا ہیرس نے جنگ ختم کرنے پر اصرار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ غزہ کے درد پر خاموش نہیں رہیں گی، اس کے لیے انہوں نے قسم کھائی ہے۔ اس ملاقات کے دوران دونوں امریکی رہنماؤں نے جنگ کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب جنگ بندی کے معاہدے کا وقت آگیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ کے ساتھ گزشتہ 9 ماہ سے جنگ جاری ہے۔ اس سے قبل امریکہ نے جنگ ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا اور اب بھی وہی بات دہرائی جا رہی ہے۔ جمعرات کو جب اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس سے ملاقات کے لیے وائٹ ہاؤس پہنچے تو وہاں بھی غزہ میں جاری جنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 2020 کے بعد چار سالوں میں نیتن یاہو کا یہ پہلا دورہ ہے۔
اس ملاقات کے دوران کملا ہیرس نے کہا کہ اسرائیل کو اپنی حفاظت کا حق ہے، لیکن وہ اس حق کا استعمال کس طرح کرتا ہے، اس سے فرق پڑتا ہے۔ کملا ہیرس نے کہا کہ وہ خاموش نہیں رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مردہ بچوں اور اپنی جان بچانے کے لیے بھاگ رہے لوگوں کی تصاویر کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ ہم مصائب کے سامنے بے حس نہیں ہو سکتے، میں خاموش نہیں رہوں گی۔
اسرائلی وزیر اعظم کے دورے کے دوران وہائٹ ہاوس میں بڑی تعداد میں یہودیوں نے احتجاج کیا تھا اور ہمارے نام پر جنگ نہیں کے نعرہ لگایا تھا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ غزہ میں 9 ماہ سے جنگ جاری ہے، کئی ممالک اسے ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں لیکن کوئی حل نہیں نکل رہا ہے۔ اس جنگ کی وجہ سے غزہ میں 39 ہزار سے زائد افراد کی موت ہو چکی ہے۔